پیپلز پارٹی سینیٹرز کی پی ایم سی حکام سے ملاقات میں این ایل ای پر بات کیوں نہ ہوئی؟

این ایل ای کے حوالے سے کوئی بات کیوں نہیں کرتا؟

پیپلز پارٹی کی جانب سے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت میں پی ایم ڈی سی ترمیمی بل کی منظوری کے بعد ایم ڈی کیٹ اور میڈیکل سٹوڈنٹس کے دیگر ایشوز کے حوالے سے کھل کر بات کی جا رہی ہے

سینیٹ کمیٹی میں پیپلز پارٹی کی جانب سے سینیٹر بہرہ مند تنگی، سینیٹر سلیم مانڈوی والا، سینیٹر کہدہ بابر اور سینیٹر روبینہ خالد اس ساری صورتحال میں معاملات پر بات کرتے نظر آتے ہیں تاہم سینیٹر بہرہ مند تنگی کی جانب سے یہ کہا گیا تھا کہ وہ پی ایم سی 5 ستمبر بروز پیر بوقت 2 بجے پہنچیں گے تاکہ وہ سٹوڈنٹس کے ایشوز کو پی ایم سی حکام تک پہنچائیں

آج ان کی ملاقات تو ہوئی لیکن پی ایم سی حکام کی جانب سے ایم ڈی کیٹ کے معاملے پر ہی بات کی گئی، بعد میں معلوم ہوا کہ سینیٹرز بھی این ایل ای کا معاملہ اٹھانے میں ناکام رہے جس کی وجہ ڈھونڈنے کی ہم نے کوشش کی

این ایل ای پر بات کیوں نہیں ہوتی؟

پیپلزپارٹی کی جانب سے پی ایم ڈی سی کی بحالی پر جہاں ایک طرف سر جوڑ کوشش کی جا رہی ہے وہیں دوسری طرف وہ سوشل میڈیا پر خصوصا ایم ڈی کیٹ کے سٹوڈنٹس کی حمایت سمیٹنے میں بھی کامیاب رہی ہے، سوشل میڈیا پر دو لاکھ سے زائد سٹوڈنٹس جو پی ایم سی میں 20 ہزار سیٹوں کے لیے ایم ڈی کیٹ دیں گے خاصے فعال نظر آتے ہیں اور وہ انتہائی آسانی سے اپنا معاملہ سینیٹ تک پہنچانے اور سینیٹ کمیٹی میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے ہیں جبکہ دوسری طرف ڈاکٹرز جن کا تعلق بیرون ملک کے میڈیکل کالجز سے ہو یا مقامی میڈیکل کالجز سے، یہ اس ساری صورتحال میں آپس میں تو پی ایم سی کو بطور موضوع زیر بحث لاتے ہیں تاہم سوشل میڈیا پر اس معاملے کی سنگینی کو بیان کرنے میں ناکام نظر آتے ہیں

ڈاکٹرز کی مختلف تنظیمیں بھی اس ساری صورتحال میں ایک مضبوط کردار ادا کرنے میں ناکام نظر آتی ہیں اور یہ ہی وجہ ہے کہ سینیٹ میں این ایل ای یا ڈاکٹرز کے دیگر مسائل کے حوالے سے ابھی تک بات تک نہیں ہوسکی

اب حل کیا ہے؟؟؟

ماہرین کہتے ہیں کہ آئندہ چند روز میں ڈاکٹرز کو وفود کی صورت میں اپنے معاملات کو بغل میں دبائے سینیٹ کی دہلیز پر قدم رکھنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ نئی کونسل کے آنے کے بعد ان کے مسائل کو حکومت کی جانب سے نئی کونسل خو ریفر کیا جائے

واضع رہے کہ پی ایم سی کی نئی کونسل کے ممبران کی تعیناتی کے لیے وزیراعظم کی جانب سے قائم کردہ سرچ کمیٹی کا اہم اجلاس آج ہوا تھا جس میں کونسل کے لیے مختلف امیدواروں کے انٹرویو کیے گئے تھے جس کے بعد معلوم ہوتا ہے کہ آئندہ چند روز تک پی ایم سی کی نئی کونسل کے اراکین چارج سنبھال سکتے ہیں جو بورڈ کی جانب سے این ایل ای کی کم کی گئی پاسنگ پرسینٹیج کے حوالے سے حتمی فیصلہ کر سکے گی

اپنا تبصرہ بھیجیں