بیرون ملک زیر تعلیم پاکستانی میڈیکل گریجویٹس کی پاکستان میں تنظیم جسٹس فار ایف ایم جیز کا پی ایم سی اور پی ایم ڈی سی کی جاری باہمی رسہ کشی پر اہم بیان سامنے آگیا
ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ پاکستان میڈیکل کمیشن کے خاتمے کے بعد تا حال پی ایم ڈی سی ادارہ بحال نہ ہوسکا بل پہلے قانونی طریقہ کار کو بائی پاس کر کے قومی اسمبلی سے پاس کر کہ سینٹ بھیجا گیا تھا جس پر بحث کے مطابق بل نئے سرے پیش ہوا اور پھر قائمہ کمیٹی برائے صحت سے پاس کر کے اب بل قومی اسمبلی بھیج دیا گیا ہے جہاں دوبارہ ووٹنگ ہوگی اور اسکے بعد سینٹ سے پاس ہونے کے بعد پھر صدر پاکستان کے بھیجا جائے گا تو اسکے بعد مکمل طور پر پی ایم ڈی سی کا ادارہ فنکشنل ہوگا
حکومت وقت ہو یا ماضی کی حکومت پی ایم ڈی سی/ پی ایم سی جیسے ادارے کو مزاق بنا دیا ہے اور اسکی سیاست کی نظر کر دیا ہے
بیان میں کہا گیا کہ ڈاکٹرز کمیونٹی میں اس وقت ایک غیر یقینی سی صورتحال ہے اور حکومت وقت جن ممبرز کو تعنیات کر رہی ہے وہ غیر قانونی ہے حکومت وقت کو چاہیے کہ پی ایم سی ہو یا پی ایم ڈی سی الیکٹڈ باڈی کو یہ حق دیا جائے کہ وہ ڈاکٹرز کمیونٹی کے فیصلے کرے
ٹیم جسٹس فار ایف ایم جیز کے مطابق پی ایم سی ہو یا پی ایم ڈی سی ہمیشہ ڈاکٹرز کمیونٹی کے خلاف اور طلباء کے انٹرسٹ کے خلاف فیصلے ہوتے ہیں
اداروں میں بیٹھے لوگ مسائل کو جانتے اور سمجھتے ہوئے بھی انکو حل کرنے سے گریزاں ہیں
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اگر پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کا ادارہ بحال کرنا ہی ہے تو اسکے اوپر ایک اور بل بھی لے آئیں کہ کل کو پھر اسکو دوبارہ تبدیل کرنا نا ممکن ہو
ورنہ ڈاکٹرز کمیونٹی خاص طور پر فارن میڈیکل گریجویٹس ان دونوں اداروں میں فٹبال بن کر رہ جائیں گے
میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ بیرون ممالک میں زیر تعلیم طلباء اور گریجویٹس کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں انشاللہ بہت جلد ٹیم عملی طور پر میدان میں مسایل کو حل کرانے کے لئے کوشاں ہوگی سیکرٹری پی ایم سی کونسل کے منظور کردہ فیصلوں کے محتاج ہیں اور اسکے ساتھ ساتھ شرم کی بات ہے کہ ابھی تک پرائم منسٹر کے نوٹیفکیشن ہونے کے باوجود پی ایم سی کونسل مکمل طور پر بحال نہ ہو سکی
اور ایک طرف پی ایم ڈی سی کے معملات ہیں اس سارے عمل میں فارن میڈیکل گریجویٹس جو مختلف مسائل کا شکار ہیں وہ پریشان حال ہیں
انہوں نے واضع کیا کہ انشاللہ جیسے ہی ادارہ کی اپنی پوزیشن واضح ہوگی ہم ہر لیول پر مسائل کو حل کرانا جانتے ہیں اور الحمدللہ پہلے بھی کرانے میں اپنا کردار ادا کیا
Insha Allah