چئیرمین ایچ ای سی کی جانب سے تعلیمی اداروں میں سکالرشپس اور لیپ ٹاپ سکیم کے حوالے سے اہم اعلان

ہائرایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر مختاراحمد نے کہاہے کہ پاکستانی جامعات کا معیارتعلیم بہتر کریں گئے، اعلیٰ تعلیم کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگاجبکہ ”تعلیم سب کے لیے“کے فارمولہ پر عمل کرینگے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز معروف قانون دان عبدالرافع ایڈووکیٹ کی جانب سے منعقدہ استقبالیہ تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر چیف جسٹس فیڈرل شریعت کورٹ جسٹس ڈاکٹر سید محمد انور، اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر قبلہ ایاز،سربراہ سیرت چیئر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ڈاکٹر صاحبزادہ ساجدالرحمان کالم نگار خورشید ندیم، وائس چانسلر بارانی یونیورسٹی راولپنڈی ڈاکٹر قمر زمان، ریکٹر کامسیٹس پروفیسر ڈاکٹر افضل تبسم، رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر نثار چیمہ،سابق آئی جی پولیس ذوالفقار چیمہ،معروف بزنس مین باسط شکیل ہاشمی، وکیل رہنما سجاد افضل چیمہ ایڈووکیٹ، صحافی اور اینکر پرسن سبوخ سید، ڈاکٹر غلام دستگیر،انجینئر خالد نواز،ڈاکٹر اعظم، ڈاکٹر شاہد اقبال سمیت اہم سیاسی، مذہبی، سماجی اور کاروباری شخصیات نے شرکت کی۔اپنے خطاب میں ڈاکٹر مختاراحمد نے کہا کہ معیار تعلیم کی بلندی سے ہی ہم دنیا میں ایک باوقار قوم بن سکتے ہیں،جامعات کے سالانہ فنڈز میں اضافہ اورجامعات سے مکمل تعاون کیا جائیگا۔ اساتذہ کی عزت و وقار میں اضافہ کریں گے جبکہ تعلیم سب کے لئے فارمولے پر عمل کرتے ہوئے ماضی کی طرح اہل طلباء کے لئے وظائف اور لیپ ٹاپ سکیم جاری کی جائیگی۔ بلوچستان اور قبائلی علاقوں کے طلباء خصوصی توجہ کے مستحق ہیں۔ غیر معیاری تعلیم دینے والے اور غیر مستند اداروں کو برداشت نہیں کرینگے۔تقریب کے دیگر مقررین نے کہا کہ پورے سماج کو اعلی تعلیم سے آراستہ کرنے کی ضرورت ہے، معاشرے کو برداشت اور تعاون کا سبق دینا ہوگا۔ پاکستان کی تمام جامعات میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔ عبدالرافع ایڈووکیٹ نے چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن کو شرکاء کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ امید ہے بہترین پالیسیوں کی بدولت طلباء اور اساتذہ کے بہترین مفاد کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں