قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت میں ایم ڈی کیٹ میں تاخیر کے حوالے سے گرما گرم بحث

چیئرمین افضل خان کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی صحت کمیٹی کا اجلاس ہوا اجلاس میں رکن کمیٹی زہرہ وفود نے کہا کہ پاکستان میں ہیلتھ پالیسی بنی ہوئی ہے تو ممبران کمیٹی کے ساتھ شیئر کریںنرسز پہلے ہی پاکستان میں کم ہیں اور پرانی باہر ملک چلی جاتی ہیں،نثار چیمہ۔نے بتایا کہنرسز اور فارما طلباء کی تعداد ملک میں بہت کم ہیں نرسنگ کونسل کے مسائل اور تفصیلی بات اس مسئلے پر ہونی چاہئے،ہماری ہاں نرسنگ کیئر کے علاوہ نرسز ہر کام کرتی ہیں اس پر پورا سیشن ہونا چاہیے،کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے صحت حکام نے کہا کہ پی ایم سی والا معاملہ ابھی صدر کو بھی جائے گا، کچھ معاملات رہتے ہیں ابھی اس پر رکن کمیٹی زہرہ وفود نے کہا کہ پی ایم سی جب ہے ہی نہیں تو اس پر بریفنگ کیوں، آپ ہم سے جھوٹ بول رہے ہیں پی ایم سی کو ریگولیٹر بول کر،کمیٹی نے پی ایم سی حکام کو بریفنگ دینے سے روک دیا

https://twitter.com/MNBUrdu/status/1564527110169006091?t=7NqNU5QSrcv-wOgA5lcDVg&s=19

کمیٹی میں سیلاب زدگان اور سندھ کی صورتحال پر بحث ہوئی کمیٹی ارکان نے کہا کہ سندھ میں ڈائریا بہت ہو گیا ہے سندھ کے لوگوں کو او آر ایس بھیجے جائیں جس پر صحت حکام نے کہا کہ ہم اس مسئلے پر کام کر رہے ہیں اجلاس میں سیلاب کی۔تباہ کاریوان کے بعد ایم ڈی کیت کا معاملہ زیر بحث آیاتو سب نے متفقہ رائے دی کہ ایم ڈی کیٹ امتحان ابھی نہیں ہو سکتا، طلباء پاگل پوئے ہیں،سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے بچے بہت پریشان ہے

https://twitter.com/MNBUrdu/status/1564537580523323392?t=ktQviaqW0T9EXscA5QqSrg&s=19

جس پر حکام نے کہا کہ وزارت نے پہلے ہی انہیں کہا ہے کہ ایم ڈی کیٹ کو منسوخ کریں کمیٹی نے وزارت صحت کو امتحان منسوخی کو ریکمنڈ کر دیا

اپنا تبصرہ بھیجیں