پی ایم ڈی سی کی واپسی، جسٹس فار Fmgs کی جانب سے 12 نکالتی مطالبات جاری

پی ایم سی کے خاتمے کے بعد ٹیم جسٹس فار فارن میڈیکل گریجویٹس کا فارن میڈیکل گریجویٹس کے مسائل پر اعلامیہ جاری

اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان میڈیکل کمیشن کے خاتمے کے بعد جہاں ایک طرف خوشی کی لہر دوڑی تھی وہیں دوسری جانب بہت سے ڈاکٹرز جنہوں نے بیرون ممالک سے ڈگریاں لینے کے بعد چند روز قبل این ایل ای کا امتحان دیا تھا اور اسکے نتیجے کا انتظار کر رہے تھے تاہم پی ایم ڈی سی آ گیا جس کی وجہ سے تمام معاملات لٹک گئے اور این ایل ای پارٹ ٹو کا نتیجہ تاخیر کا شکار ہو گیا ہے

اعلامیہ کے مطابق اکیڈمک بورڈ پی ایم سی کے ساتھ پرسنٹیج کو کم کرنے کے حوالے سے مزاکرات جاری تھے اور پی ایم سی کے اکیڈمک بورڈ نے حال ہی میں پرسنٹیج کو ستر فی صد سے کم کر کے ساٹھ فی صد کرنے کا عندیہ دیا تھا اور اسکے اعلاوہ ایسے تمام ڈاکٹرز شدید پریشانی میں مبتلا ہیں جن کے پارٹ ون کلئیر ہو چکے تھے اور viva رہ گیا تھا ایسے تمام امیدواران اس پریشانی میں ہیں کہ اب انکو این ایل ای دینا ہوگا یا پی ایم ڈی سی کے نئے قوانین کے تحت این آر ای ہوگا

ان کی جانب سے شکوہ کیا گیا کہ حکومت وقت فارن میڈیکل گریجویٹس کے مسائل کو حل کرنے میں بالکل توجہ نہیں دی رہی اور پی ایم سی کی نئی کونسل اس وقت تک مکمل طور پر بحال نہ ہو سکی جس کی وجہ سے کمیونٹی کو مختلف مسائل کا سامنا ہے

ان کی جانب سے حکومت وقت اور پی ایم سی کی نئی کونسل سے مطالبہ کیا گیا کہ فارن میڈیکل گریجویٹس کے مسائل کو فی الفور حل کیا جائے

جسٹس فار ایف ایم جیز کی جانب سے حکومت کے سامنے بارہ نکاتی مطالبات کی فہرست رکھ دی گئی

1-پی ایم سی سے پہلے پی ایم ڈی سی کے دور میں پاس ہونے والے امتحانات کو valid تسلیم کیا جائے اور انکو نئے امتحان میں Exampation دی جائی
2- این ایل ای پارٹ کا نتیجہ جو تاخیر کا شکار ہے اسکو فل الفور پرسنٹیج کم کر کے وہ رزلٹ کا اعلان کیا جائے

3- این ایل ای پارٹ ون پاس کرنے والوں کا این آر ای پارٹ ٹو لیا جائے اور پارٹ ون سے استسنی قرار دیا جائے

4 – جن کا پارٹ ون کلئیر ہے اور پارٹ ٹو میں پچاس پرسنٹ مارکسی ہیں انکو Full Liscnce دیا جائے

5- این آر ای کی پرسنٹیج ستر فی صد سے کم کر کے پچاس فی صد کی جائے

6- بیرون ممالک میں زیر تعلیم طلباء کو بغیر کسی لسٹس کے جو یونیورسٹیاں عالمی معیار پر پورا اتر رہی ہیں انکو آین آر ای امتحان میں حصہ لینے کی اجازت دی جائے
7- صوبہ خیبرپختونخوا میں فارن میڈیکل گریجویٹس کو ہاؤس جاب انڈکشن کے معاملے میں بڑی پریشانی کا سامنا ہے اور کے پی ہیلتھ منسٹر تیمور جھگڑا سے اس معاملے کو فوری طور پر حل کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں
8 – پولی کلینک میں پیڈ ہاؤس جاب کے معاملے پر ادارے نے اپنا نوٹیفکیشن واپس نہ کیا تو عدالت عظمی کا رخ کریں گے

9- پی ایم ڈی سی کسی بھی انسپکشن کے بغیر بیرون ممالک میں کالجز کو Recognition نہ دے

10- بیرون ممالک میں جانے والے طلبا کیلئے جو بھی قوانین بنانے ہیں وہ ملک سے جاتے وقت بنائیں یہ ایسا نہیں ہو سکتا ہے آئے روز آپ اپنے کرائٹریا ہی تبدیل کردیں اور طلبا اور انکے والدین کو زہنی ازیت کا شکار کریں

11- امید کرتے ہیں کہ حکومت وقت اور پی ایم ڈی سی فارن میڈیکل گریجویٹس کے مسائل کو حل کرنے میں اپنا مکمل کردار ادا کریں گے اور ہیلتھ سسٹم کو بہتر بنانے میں بھی اپنا کردار ادا کریں گے

12- اگر پی ایم ڈی سی اور حکومت وقت نے فارن میڈیکل گریجویٹس کے مسائل حل نہ کئے تو تمام فارن میڈیکل گریجویٹس پی ایم ڈی سی کے باہر احتجاج کا قانونی حق رکھتے ہیں اور اپنا حقوق کا تحفظ کرنا جانتے ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں