پاکستان میڈیکل کمیشن تحلیل: اب کیا ہوگا؟؟؟

اسلام آباد: آخرکار وہ خبر آ ہی گئی جس کا پاکستان کے میڈیکل سٹوڈنٹس کو عرصے سے انتظار تھا وزیراعظم کی جانب سے پی ایم سی کو بظاہر تحلیل کر دیا گیا یعنی تمام ممبران کو ہٹا کر نئے ممبران کی تعیناتی کر دی گئی

کیا پی ایم ڈی سی بحال ہوگیا؟؟؟

اب سب سے بڑا سوال جو سٹوڈنٹس اور ڈاکٹرز کے زہنوں میں ہے کہ کیا پی ایم ڈی سی بحال ہوگیا، اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ فی الحال یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ پی ایم سی کو مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ہے وزیراعظم کی جانب سے کونسل کے ممبران کی تبدیلی اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ حکومت پی ایم ڈی سی کی واپسی کے لیے رضا مند نہیں شائد یہ ہی وجہ ہے کہ مسلم لیگ ن اب تک پی ایم ڈی سی ترمیمی بل کی قانونی سازی کا حصہ نہیں بنی اس حوالے سے حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ممبران کی تبدیلی حکومتی اتحادی جماعت پی پی کا بنیادی مطالبہ تھا جس پر عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں پی ایم ڈی سی ترمیمی بل اسمبلی میں لایا گیا تھا

کیا اب پی ایم ڈی سی ترمیمی بل واپس لے لیا جائے گا؟

حکومتی ذرائع کے مطابق پی ایم سی ممبران کی تبدیلی اسی شرط پر کی گئی ہے کہ اس کے بعد پیپلز پارٹی پی ایم ڈی سی ترمیمی بل واپس لے لے گی، ذرائع کا کہنا ہے یہ سارا معاملہ وزیراعظم کی ہدایت پر وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کے درمیان ہونے والی ملاقات میں طے پایا

اب ایم ڈی کیٹ کا کیا ہوگا؟؟؟

پاکستان کے ہزاروں سٹوڈنٹس کے زہنوں میں اس وقت ایک ہی سوال ہے کہ کیا اب ایم ڈی کیٹ تاخیر کا شکار ہوگا، کیا اب ایم ڈی کیٹ صوبائی لیول اور سلیبس کے تحت ہوگا اور کیا اب پاسنگ پرسینٹیج میں کسی قسم کا رد عمل متوقع ہے تو اس کا واضع جواب فی الحال پی ایم سی حکام اور قانونی ماہرین دینے سے قاصر ہیں امکان یہ ہی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ نئے تعینات ہونے والے ممبران اپنی شرائط کے تحت ہی امتحان کو منعقد کروائیں گے تاہم ترجمان پی ایم سی کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کو دئیے گئے بیان میں یہ ضرور کہا گیا ہے کہ ایم ڈی کیٹ امتحان شیڈول کے مطابق ہونگے

واضع رہے اس حوالے سے سوشل میڈیا پر مختلف جعلی اور من گھڑت خبریں زیر گردش ہیں جس کی وجہ سے ایم ڈی کیٹ کی دن رات تیاری کرنے والے سٹوڈنٹس اور این ایل ای سٹیپ ٹو کے نتائج کا انتظار کرنے والے ڈاکٹرز ذہنی اضطراب کا شکار ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں