ایم ٹی آئی کے خلاف ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس کا احتجاج، وفاق کے سب سے بڑے ہسپتال میں ہڑتال

وفاقی دارالحکومت کے سب سے بڑے ہسپتال پمز میں ایک بار پھر ایم ٹی آئی منسوخی بل کی منظوری میں تاخیر کے خلاف آج مکمل ہڑتال اور احتجاج کیا گیا

ڈین ایم ٹی آئی کی طرف سے حالیہ بھرتیوں اور اشتہار کے خلاف پمز ملازمین سیخ پا، فی الفور ایم ٹی آئی بھرتیوں کو روکنے اور ایم ٹی آئی منسوخی بل سینیٹ سے ترجیحی بنیادوں پہ منظور کروانے کا مطالبہ کیا گیا

احتجاج میں ینگ ڈاکٹرز، نرسز، پیرامیڈکس، آفیسرز اور نان گزیٹیڈ کی بڑی تعداد میں شرکت کی

ایم ٹی آئی منسوخی میں تاخیر اور پمز ایم ٹی آئی انتظامیہ کی طرف سے نئی بھرتیوں کے خلاف ایف ایچ اے کا ہنگامی اجلاس گزشتہ روز ہوا تھا جس میں جمعہ کے روز مکمل ہڑتال کا فیصلہ کیا گیا تھا

اجلاس میں متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ جمعے کے دن سے تمام الیکٹو سروسز کا مکمل طور پر بائیکاٹ کیا جائے گا اور جب تک ہمارا ایم ٹی آئی منسوخی بل سینٹ سے پاس نہیں ہوتا ہمارا احتجاج جاری رہے گا

واضع رہے کہ ایم ٹی آئی منسوخی بل اس سے پہلے قومی اسمبلی سے پاس ہوا تھا اور حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ جلد از جلد اس بل کو سینیٹ سے بھی پاس کروائیں گے تاکہ ایم ٹی آئی کو ختم کیا جا سکے لیکن ایم ٹی آئی انتظامیہ ابھی بھی نئی بھرتیاں کر رہی ہے ، ایم ٹی آئی قانون کے تحت 14 اگست کو بھی ایک اشتہار دیا گیا جس کے تحت نئی بھرتیاں کی گئیں

اجلاس میں کہا گیا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں جلد از جلد ایم ٹی آئی منسوخی بل کو سینٹ سے پاس کیا جائے اور ان غیر قانونی بھرتیوں کو روکا جائے

اجلاس میں ڈاکٹر ہمایوں مہمند پہ بھی سخت تنقید کی گئی اور ہیلتھ کمیونٹی کا غدار قرار دیا گیا

اس موقع پر ترجمان فیڈرل ہیلتھ الائنس ڈاکٹر حیدر عباسی نے کہا کہ حکومت نے ایک طرف ایم ٹی آئی منسوخی کا وعدہ کیا لیکن ایم ٹی آئی انتظامیہ کو کھلی چھوٹ دی، احتجاج کے علاوہ کوئی رستہ نہیں بچا

ڈاکٹر حیدر عباسی نے مزید کہا کہ ایم ٹی آئی انتظامیہ کے اقدامات بدنیتی پر مبنی ہیں، حکومت فی الفور اپنا وعدہ پورا کرے

جبکہ چئیرمین فیڈرل ہیلتھ الائنس چوہدری قمر گجر کا کہنا تھا کہ ہم نے بہت انتظار کیا لیکن پمز ایم ٹی انتظامیہ اور بھرتیاں کر کے ہم ایم ٹی آئی کے لوگ مسلط کر رہی ہے ان کے مطابق مطالبات کی منظوری تک ہڑتال جاری رہے گی

اپنا تبصرہ بھیجیں