عرب اسلامک سربراہ کانفرنس کا آغاز، سعودی ولی عہد کا غزہ میں اسرائیلی جارحیت روکنے کا مطالبہ

ریاض، سعودی عرب میں عرب اسلامک سربراہ اجلاس کا باقاعدہ آغاز ہو گیا۔ اس کانفرنس میں مختلف مسلم ممالک کے سربراہان اور نمائندے، عرب لیگ اور او آئی سی کے اہم حکام بھی شریک ہیں۔

اس اجلاس میں پاکستان کی جانب سے وزیراعظم شہباز شریف پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ اجلاس میں فلسطین کے مقبوضہ علاقوں خصوصاً غزہ کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی گفتگو جاری ہے۔

سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے اجلاس کے آغاز میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حملے فوری طور پر روکے جائیں تا کہ مزید معصوم جانوں کا ضیاع نہ ہو۔

اپنے خطاب میں انہوں نے واضح کیا کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ہزاروں لوگ شہید ہو چکے ہیں۔ انہوں نے مسلم ممالک پر زور دیا کہ غزہ اور لبنان کے مسائل کے فوری حل کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ سعودی عرب فلسطینی عوام کے حقوق اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے مسجد اقصیٰ کے تقدس کو پامال کرنے کے واقعات کی شدید مذمت بھی کی۔

اس اجلاس میں ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل فلسطین کے وجود کو مٹانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فلسطینی عوام کی حمایت میں کھڑی ہو۔

رجب طیب اردوان نے مسلم ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنے باہمی اختلافات بھلا کر فلسطین کے مسئلے پر متحد ہوں، اگر مسلم دنیا ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو جائے تو اسرائیل کی جارحیت کو روکا جا سکتا ہے۔

اجلاس میں شریک مسلم رہنما اس بات پر متفق نظر آئے کہ فلسطین کی حمایت کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنانا ضروری ہے تا کہ غزہ اور دیگر مقبوضہ علاقوں کے عوام کو درپیش مسائل کا حل نکالا جا سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں