آئی بی سی سی نے فیڈرل بورڈ کے ساتھ ملکر میٹرک انٹر کے لیے قومی سوالیہ بینک تیار کر لیا

آئی بی سی سی کی تیسری بورڈ آف گورنرز کی میٹنگ میں تعلیمی اقدامات کے فروغ اور علاقائی موجودگی کو بڑھانے کے لیے اہم اقدامات کا اعلان کر دیا گیا۔ انٹر بورڈز کوآرڈینیشن کمیشن آئی بی سی سی کے بورڈ آف گورنرز کا تیسرا اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت وفاقی سیکرٹری تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت محی الدین احمد وانی نے کی۔ اجلاس کے دوران تعلیمی معیار کو بہتر بنانے اور پاکستان میں آئی بی سی سی کی علاقائی موجودگی کو بڑھانے کے لیے کئی اہم فیصلے کیے گئے۔

اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے ایگزیکٹو ڈائریکٹر آئی بی سی سی ڈاکٹر غلام علی ملاح نے بتایا کہ آئی بی سی سی کی جانب سے متعارف کرائے گئے اہم اقدامات میں سے ایک ذہنی آزمائش کے مقابلوں کا آغاز ہے، جو خاص طور پر طلباء میں تنقیدی سوچ اور تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے سلسلے میں ایک اہم قدم ہے۔ ان مقابلوں کا بنیادی مقصد نوجوان نسل کو فکری طور پر مشغول کرنے اور ان کے مسائل حل کرنے کی صلاحیتوں کو نکھارنے کی ترغیب دینا ہے، اس طرح طلباء کو سیکھنے اور اختراع کی صلاحیت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔

ڈاکٹر غلام علی ملاح کے مطابق آئی بی سی سی ان طلباء کو کامیابیوں کو متعارف کرانے کیلئے ہائی اچیورز کانفرنس کا انعقاد کرنے جا رہا ہے جس میں سیکنڈری اسکول سرٹیفکیٹ (SSC) اور ہائیر سیکنڈری اسکول سرٹیفکیٹ (HSSC) امتحانات میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلباء اور ان کے والدین کو مدعو کیا جا رہا ہے۔ یہ تقریب ان طلباء کی شاندار تعلیمی کامیابیوں کا نہ صرف اعتراف ہے بلکہ ان کے ساتھیوں میں بہترین کارکردگی کے لیے جدوجہد کرنے کے لیے ایک تحریک کا کام بھی کرے گی۔

انہوں نے بتایا کہ بی سی سی تعلیمی نظام میں بہتری اور یکساں معیار لانے کیلئے ہمیشہ کوشاں رہا ہے اور اس سلسہ میں ایک اور اہم پیش رفت فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے ساتھ مل کر ایک قومی سوالیہ آئٹم بینک قائم کرناہے۔امتحانی سوالات کا یہ مرکزی ذخیرہ ملک کے تمام تعلیمی اور امتحانی بورڈز میں تشخیص کے لیے یکساں معیار کو یقینی بنائے گا۔

ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے مطابق ایک شام کے وقت کیلئے بھی شفٹ متعارف کروا کر اپنی خدمات تک رسائی کو بڑھانے کے لیے کوششیں کر رہا ہے۔ اس اقدام کا مقصد درخواست دہندگان کی ایک بڑی تعداد کو ایڈجسٹ کرنا اور باقاعدہ دفتری اوقات سے ہٹ کر سہولت فراہم کرنا ہے۔ یہ اقدام طلباء اور کمیونٹی کی ابھرتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے آئی بی سی سی (IBCC) کی لگن کو ظاہر کرتا ہے۔

آذاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان کے طلبا کو اپنے دور دراز مقامات کی وجہ سے تعلیمی خدمات تک رسائی میں اکثر دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بورڈ آف گورنرز نے آزاد جموں و کشمیراور گلگت بلتستان میں علاقائی دفاتر کھولنے کی منظوری دی۔ اس اقدام سے ان خطوں کے طلباء کیلئے دستاویزات کی تصدیق، مساوی سرٹیفیکیشن، اور دیگر تعلیمی خدمات کا حصول سہل ہو جائے گا

ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر غلام علی ملاح نے میٹنگ کے دوران اس بات کا اظہار کیا کہ آئی بی سی سی کو اپنی سماجی ذمہ داری کا پورا احساس ہے اور اس سلسلے میں آئی بی سی سی سکولوں میں موجود سہولیات کی بہتری کے لئے اپنا کردار ادا کرے گا۔ پہلے مرحلہ میں اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری (آئی سی ٹی) میں کسی ایک سکول میں، جبکہ مرحلہ وار صوبائی سکولوں میں بھی سہولیات کی فراہمی میں مدد کی جائے گی۔ اس اقدام کا مقصد تعلیمی انفراسٹرکچر بہتری میں اپنے وسائل کو بروئے کار لانا، اور طلباء، معلمین اور کمیونٹی کو فائدہ پہنچاتا ہے۔

وفاقی سیکرٹری برائے تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت، جناب محی الدین احمد وانی صاحب نے بورڈ آف گورنرز کو تعلیمی شعبہ میں بہتری اور پاکستان کے تمام طلباء کو یکساں مواقع فراہم کرنے کے سلسلے میں پیش کیے گئے اقدامات کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے تعلیمی شعبے میں جدت اور مسلسل بہتری کو فروغ دینے والا باہمی تعاون پر مبنی ماحول پیدا کرنے کے لیے آئی بی سی سی کے عزم کو سراہا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں