دو مرحلوں میں ایم ڈی کیٹ کا آئیڈیا تنقید کی زد میں آگیا

پی ایم ڈی سی کی جانب سے نگران وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان کی ہدایات پر ملک بھر میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے سٹوڈنٹس کو ریلیف دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے

لیکن دوسری جانب سے 90 فیصد طلبہ جن کا تعلق ایسے علاقوں سے نہیں جہاں سیلاب آیا ہو، یکساں پالیسی کا مطالبہ کرتے ہوئے پی ایم ڈی سی کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے نظر آئے ہیں

https://twitter.com/NirmalAyaz/status/1700035690292208082?t=HUlTRoE7xHI3kZvYP3ZRuQ&s=19

سٹوڈنٹس کی جانب سے پی ایم ڈی سی ایکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے اس فیصلے کو غیر قانونی قرار دیا جا رہا ہے جس کے مطابق ملک بھر میں ایک ہی روز تمام بچوں کا ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ لیا جاسکتا ہے

ثمرین نامی سٹوڈنٹ کی جانب سے 15 مزید ایام کی مہلت کا مطالبہ کرتے ہوئے لکھا گیا کہ ہم چاہتے ہیں ملک بھر میں ایک ہی روز ایم ڈی کیٹ کا امتحان لیا جائے

https://twitter.com/Samreen93618794/status/1700087408434508260?t=9wKrPJUALgyVHSTpgGkXdQ&s=19

نہ صرف یہ بلکہ اہم ترین سیاسی شخصیات کی جانب سے بھی پی ایم ڈی سی کے دو مرحلوں میں ٹیسٹ لینے کے فیصلے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اسے احمقانہ فیصلہ قرار دیا گیا ہے، پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر آصف کرمانی کی جانب سے وزیر صحت کے فیصلے کو بدنیتی پر مبنی ایک احمقانہ فیصلہ قرار دیا گیا اور ڈاکٹر ندیم جان کے استعفے کا بھی مطالبہ کر دیا

نہ صرف یہ بلکہ انہوں نے پی ایم ڈی سی کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ادارے کو ایسے غیر منتخب وزیر کے غلط فیصلوں کے سامنے کھڑا ہونا چاہئے

گزشتہ روز سابق وزیراعلٰی خیبرپختونخواہ امیر حیدر خان ہوتی کی جانب سے بھی ایم ڈی کیٹ کو ملی بھر میں مزید مہلت دینے کے حوالے سے بیان دیا گیا تھا

اپنا تبصرہ بھیجیں