ایچ ای سی نے چینی سکالرشپس لینے والے 50 سٹوڈنٹس کو بیرون ملک روانہ کر دیا

ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کی جانب سے چینی حکومت کے اسکالرشپ پروگرام کے تحت نوازے گٸے 50 پاکستانی سکالرز کو رخصت کرنے کی تقریب جمعہ (25 اگست) کو ایچ ای سی سیکرٹریٹ میں منعقد کی گٸی تھی۔
رواں سال پاکستانی طلباء نے مختلف مضامین میں انڈرگریجویٹ، گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ تعلیم کے لیے اسکالرشپ حاصل کی ہیں جس میں 26 فیصد خواتین طالبات بھی شامل ہیں۔

اس موقع پر چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد، ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایچ ای سی ڈاکٹر شائستہ سہیل، ڈی جی (اسکالرشپس) ایچ ای سی مسز عائشہ اکرام، چینی ناظم الامور محترمہ پینگ چنکسو اور اسلام آباد میں چین کے سفارت خانے کے کلچرل قونصلر مسٹر ژانگ ہیکنگ نے تقریب میں شرکت کی۔

ایچ ای سی کے چیٸرمین ڈاکٹر مختار احمد نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین میں پاکستانی طلباء کی تعداد تقریباً 30,000 سے زاٸد ہو چکی ہے۔ انہوں نے طلباء کو اس بات کی یقین دہانی کراٸی کہ پاکستانی طلباء تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ان کامیاب طریقوں کے بارے میں بھی رہنماٸی حاصل کریں گے جس کی بدولت چین چند سالوں میں عالمی پاور ہاٶس بنا۔

محترمہ پینگ چنکسو نے خطاب کے دوران ایچ ای سی کا شکریہ ادا کیا کہ وہ ہر سال میرٹ کی بنا پر اسکالرشپ کے وظاٸف تقسیم کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ وظاٸف دونوں ممالک کے درمیان مزید تعلقات بڑھانے کی ایک کوشش ہے۔

ڈاکٹر شائستہ سہیل نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں چینی اسکالرشپ پروگرام کا پس منظر بیان کرتے ہوٸے کہا کہ ایچ ای سی کو 2019 میں چینی حکومت کے اسکالرشپ کی تقسیم کی ذمہ داری سونپی گٸی تھی۔ ان چار سالوں میں ہم نے 163 طلبہ کو بھیجا ہے لیکن اس سال یہ تعداد 243 تک بڑھ جاٸے گی۔

تقریب کے دوران کٸی طلباء نے بھی جوش و خروش کے ساتھ چینی حکومت اور ایچ ای سی کی کاوشوں کو خوب سراہا۔ تقریب کا اختتام سوال و جواب کے سیشن اور ویزا کی درخواست کی پروسیسنگ پر ہوا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں