سیکورٹی گارڈ کا بیٹا سب انسپکٹر سے اسسٹنٹ کمشنر تک کا سفر

سی ایس ایس امتحان 2021 میں کامیاب ہوکر کسٹم سروس جوائن کرنے والے شہزاد علی کی جانب سے اپنی کامیابی کا سارا کریڈٹ اپنے والد کو دے دیا گیا، ان کی جانب سے سوشل میڈیا پیغام میں اپنی کامیابی کے پیچھے خاندان کو درپیش مسائل کا ذکر کیا گیا

انہوں نے کہا کہ میرے والد پاکستان آرمی سے حوالدار کے عہدے سے ریٹائر ہوئے اور پھر ایک پرائیویٹ فیکٹری میں سکیورٹی گارڈ کی نوکری کرنے لگے صرف اسلئے کے مجھے تعلیم دے سکیں، میری فیملی نے بہت سی قربانیاں دیں۔

ان کی جانب سے لکھا گیا کہ ‏بہت سے لوگوں نے کہا مقا بلے کا امتحان تو امیر لوگوں کا کھیل ہے آپ اپنے بیٹے کو سمجھایں کے کوئی معمولی نوکری کر لے۔ میرے ابو نے ہمیشہ کہا بیٹا دنیا کا کوئی کام ایسا نہیں جو آپ اچھی نیت اور محنت سے حاصل نہ کر سکو۔ میں نے خوب محنت کی اور صبر کا دامن تھامے رکھا۔ میں نے ہر مشکل دیکھی مگر ہمت نہ ہاری

شہزاد علی کی جانب سے کہا گیا کہ آخر کار میں پنجاب پولیس میں سب انسپکٹر بھرتی ہو گیا۔ پیاسے کو ایک بوند بھی بہت ہوتی ہے۔میرے 5 سال کا سفر ایسے آگے بڑھا کے میں PMS 2021کا امتحان پاس کرکے اسسٹنٹ کمشنر سلیکٹ ہو گیا۔یہ خبر میری گھر والوں خاص طور پر میرے ابو کو جیسے نئی ذندگی دے گئ ہو۔

انہوں نے کہا کہ ‏میں ابCSS 2022میں پاکستان کسٹمز سروس میں سلیکٹ ہوا تو میرے ابو نے مجھے کہا بیٹا میں نے کہا تھا کہ نیت صاف رکھنا اور محنت کرتے رہنا کامیابی ضرور ملے گی۔ میں آج ہر اس باپ کو سلام پیش کرتا ہوں جو اپنی اولاد کے لیے اپنی ساری ذندگی لگا دیتے ہیں ۔


اپنا تبصرہ بھیجیں