ملک بھر میں پی ٹی آئی کا احتجاج، سٹوڈنٹس کے لیے امتحانی مراکز پہنچنا ناممکن

پی ٹی آئی کی جانب سے لانگ مارچ کا جمعرات سے دوبارہ آغاز کرنے کا اعلان کیا گیا ہے جس سے قبل ملک بھر میں پی ٹی آئی کی ضلعی سطح پر مقامی قیادت اور اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ اپنے اپنے شہریوں میں روزانہ کی بنیاد پر احتجاج ریکارڈ کروائیں اور سڑکوں کو بھی بلاک کریں

اس اعلان کے تناظر میں آج ملک بھر کے مختلف شہروں میں پی ٹی آئی کارکنان و رہنماؤں کو ہاتھوں میں ڈنڈے اٹھائے ٹائر جلائے نعرے لگاتے سڑکوں پر دیکھا گیا اس کے ساتھ ساتھ ٹریفک کی لمبی قطاریں بھی نظر آئیں جس میں شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہوا

پی ٹی آئی خیبرپختونخواہ کے صدر و سابق وزیر دفاع پرویز خٹک نے اب سے کچھ دیر پہلے اعلان کیا کہ آج رات سے پی ٹی آئی شہر اقتدار کے تمام داخلی و خارجی راستوں کو مکمل طور پر بلاک کر دے گی جس کے پیش نظر ڈی سی راولپنڈی کی جانب سے شہر بھر کے تعلیمی اداروں کو آئندہ دو روز کے لیے بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ نمل یونیورسٹی کی جانب سے اپنے اسلام آباد و راولپنڈی کیمپس میں ہونے والے کل کے امتحانات کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا یے جبکہ کئی نجی تعلیمی اداروں کی جانب سے بھی کل سکولز و کالجز بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم فیڈرل بورڈ کی جانب سے واضع کیا گیا ہے کہ کل ہونے والا اردو کا امتحان اپنے طے شدہ شیڈول کے مطابق ہوگا

13 نومبر کو ملک بھر میں لاء ایڈمیشن ٹیسٹ اور میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز ایڈمیشن ٹیسٹ کا بھی انعقاد ہوگا تاہم ملکی صورتحال کو دیکھتے ہوئے یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ یہ امتحانات اپنے طے شدہ شیڈول کے مطابق ہوسکیں گے جس کی بڑی وجہ آج رات سے شہر اسلام آباد کے داخلی و خارجی راستوں پر شروع ہونے والا پی ٹی آئی کا دھرنا ہے جبکہ اسی دوران دیگر شہروں میں بھی پی ٹی آئی کے مقامی رہنماء احتجاج کو یقینی بنائیں گے

اس حوالے سے سوشل میڈیا پر سٹوڈنٹس اپنی پریشانی کا واضع طور پر اظہار کرتے نظر آتے ہیں ان کی جانب سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ ملکی صورتحال کے پیش نظر صدر پی ایم سی فی الفور ایم ڈی کیٹ کو کم از کم دو ہفتوں کے لیے ملتوی کرنے کا اعلان کریں تاکہ سٹوڈنٹس بھرپور تیاری کے ساتھ حالات سازگار ہونے پر امتحانی مراکز کا رخ کر سکیں

پی ایم سی حکام کی جانب سے شہر میں پیدا ہونے والی تمام صورتحال کا قریب سے جائزہ لیا جا رہا ہے جس کے تحت ٹیسٹ ملتوی کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے فیصلہ کونسل کو اعتماد میں لیکر کیا جائے گا

اپنا تبصرہ بھیجیں