ایچ ای سی کا چند روز میں وزیراعظم لیپ ٹاپ سکیم شروع کرنے کا اعلان

ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد کی جانب سے طلبا کے لیے ایک بڑی ریلیف سے متعلق منگل کو اعلان کیا کہ تعلیمی ریگولیٹری ادارہ آئندہ چند دنوں میں وزیراعظم کی لیپ ٹاپ سکیم شروع کر دے گا۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے مختار احمد نے اعلان کیا کہ ایچ ای سی مائیکروسافٹ اور مختلف عالمی اداروں کے تعاون سے پاکستان کی یونیورسٹیوں میں طلباء کے لیے آن لائن کورسز کا پروگرام بھی شروع کرے گا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ کمیشن ڈگریوں کی تصدیق اور مساوی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے پورے نظام کو مکمل طور پر آن لائن منتقل کرنے جا رہا ہے۔

کمیشن کے ختم ہونے والے فنڈز پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈاکٹر مختار نے کہا کہ ایچ ای سی نے فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت سے یونیورسٹیوں کے لیے جو بجٹ وصول کیا جائے گا وہ ان میں ان کی کارکردگی کے مطابق مختص کیا جائے گا۔

کمیشن اپنے مالی مسائل کے بعد جلد ہی سرکاری یونیورسٹیوں پر کارکردگی کی شرط کا اطلاق کرے گا، جس کا HEC کو تعلیمی اداروں اور عملے کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے سامنا ہے۔

ان کا مزید یہ کہنا تھا کہ ہم وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے درخواست کریں گے کہ جب تک ملک کے مالیاتی مسائل حل نہیں ہو جاتے تب تک مزید پبلک یونیورسٹیاں قائم نہ کریں۔

ڈاکٹر مختار نے انکشاف کیا کہ ایچ ای سی کا بجٹ مسلسل کم ہو رہا ہے، جب کہ تعلیمی اداروں اور ان کے عملے کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جو کمیشن کو مالی مسائل کی طرف لے جا رہا ہے۔ مختلف یونیورسٹیوں نے کئی شہروں میں پانچ ہزار سے زائد الحاق شدہ کالجز قائم کیے ہیں اور کمیشن کو ان کے معیار کے حوالے سے شکایات موصول ہوئی ہیں۔ ایچ ای سی نے ایسی یونیورسٹیوں سے کہا ہے کہ وہ یا تو اپنے تعلیمی معیار کو بہتر بنائیں یا ان کالجوں کو بند کر دیں۔

سیلاب زدہ علاقوں کے طلبہ کی فیس کی ادائیگی کے مسائل کے بارے میں بات کرتے ہوئے ایچ ای سی کے چیئرمین نے کہا کہ کمیشن ان کے لیے دو ماہ کی ڈیڈ لائن فراہم کرے گا۔ ڈاکٹر مختار نے کہا کہ انہوں نے سندھ کے وزیر جامعات اسماعیل راہو سے درخواست کی کہ وہ صوبے کی جامعات میں ایڈہاک ختم کریں اور وائس چانسلرز اور انتظامی عملے کی بروقت تقرری کو یقینی بنائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں