سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے سٹوڈنٹس کی دو سمسٹرز کی فیس معاف

سیلاب کی تباہکاریوں نے جہاں ملک کو ایک مشکل درپیش کی ہے وہیں تعلیمی نظام بھی اثر انداز ہوا ہے۔ بہت سی تعلیمی اداروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تو دوسری طرف طلبا کو بھی اس مشکل وقت میں بہت سی دشواریاں لاحق ہیں۔ اس مشکل وقت میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے ملک بھر کی سرکاری و نجی جامعات میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے زیر تعلیم طالب علموں کی 2 سمسٹرز کی فیسیں موخر کر دی گئی ہیں۔

اسی سلسلے میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت متاثرہ طالب علموں کی دادرسی کے لئے پروگرام کا آغاز کرے گی اور تمام جامعات کے لئے 10سے 15فیصد بجٹ فاصلاتی نظام تعلیم کے لئے مختص کرنا لازم قرار دے دیا ہے۔ فاصلاتی نظام تعلیم کے بجٹ کو ہر جامعہ کے لئے 50فیصد تک لے کر جائیں گے۔
حکومت کی جانب سے معذور طلبہ اور اساتذہ کو بھی آسانی فراہم کی جارہی ہے۔ 2فیصد کوٹے سے متعلق پالیسی پر سختی سے عمل کیا جا رہا ہے۔ معذور طلبہ کو ٹیوشن فیس اور ہاسٹل فیس سے مکمل رعایت حاصل ہو گی
ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے بیشتر جامعات میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس، سائبر سکیورٹی سے متعلق پروگرام شروع کر دیئے ہیں۔ جو کہ طلبا کو اپنے کیرئیر میں کارآمد ثابت ہونگے۔ اس طرح کے پروگرامز کا اجراء پاکستان اور طلباء کو ٹیکنالوجی کے دور میں آگے بڑھنے میں ایک اہم راہ مہیا کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں