“ہم سٹوڈنٹس ہیں بزنس مین نہیں” سٹوڈنٹس نے 20% ڈسکاؤنٹ مسترد کر دیا

کورونا کا آغاز ہوتے ہی دنیا بھر کے چین میں زیر تعلیم سٹوڈنٹس یا تو خود ہی چین سے اپنے ممالک کو روانہ ہوگئے یا چینی حکومت کی وجہ سے ان سے معذرت کر لی گئی

اس سارے عرصے میں تعلیمی کاروباری غرض کہ ہر سطح پر چین میں معمولات زندگی ایک طرح سے تباہ ہو کر رہ گئے جس کے منفی اثرات نہ صرف چینی شہریوں کو بلکہ پوری دنیا میں موجود وہ تمام افراد خصوصا سٹوڈنٹس جن کا مستقبل چینی یونیورسٹیز کے ساتھ جڑا ہوا تھا وہ بھی بری طرح متاثر ہوئے، حالات میں بہتری آتے ہی آن لائن کلاسز کا سلسلہ شروع ہوا تاہم متعلقہ ممالک کی جانب سے آن لائن ڈگری کی منظوری میں بھی قانونی مسائل سامنے آنے لگے

آخرکار سٹوڈنٹس کی جانب سے سوشل میڈیا کا سہارا لیا گیا اور حکومت کو اس بارے میں باور کروانے کی کوشش کی کہ کس طرح سٹوڈنٹس کا مستقبل خطرے میں ہے، اس سلسلے میں سابقہ پی ٹی آئی دور حکومت میں بھی سٹوڈنٹس وفد اس وقت کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملتے رہے تاہم وہ بے بس دکھائی دئیے

چینی حکومت کی جانب سے حالات سازگار ہونے پر چند ماہ پہلے سٹوڈنٹس کو واپس اپنے تعلیمی اداروں کی باضابطہ اجازت دے سی گئی تاہم پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز کی جانب سے کرایوں میں ہوشربا اضافہ دیکھنے کے بعد واپس جانے کا شدت سے انتظار کرنے والے سٹوڈنٹس ایک بار مایوس ہوگئے

سٹوڈنٹس کی جانب سے پی آئی اے کے خلاف سوشل میڈیا پر مسلسل ٹرینڈ چلایا جا رہا ہے جس میں مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ کرایوں میں فی الفور کمی کی جائے

صورتحال سنگین ہوئی پریشر بڑھا تو پی آئی اے کی جانب سے بھی ایکشن لیتے ہوئے 20 فیصد تک کرایوں میں کمی کا اعلان کر دیا گیا تاہم سٹوڈنٹس کی جانب سے اس کمی کو ناکافی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا گیا

ٹویٹر پر ایک صارف نے پی آئی اے کے زائد کرایوں پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ہم سٹوڈنٹس ہیں کاروباری شخصیات نہیں جو ہم سے اس قدر بھاری کرائے وصول کیے جا رہے ہیں

عدنان نامی صارف کی جانب سے وفاقی وزیر ریلوے اینڈ ایوی ایشن خواجہ سعد رفیق اور وزیر مملکت حنا ربانی کھر کو ٹیگ کرتے ہوئے ان کی توجہ کرایوں کی جانب کروانے کی کوشش کی گئی، صارف کی جانب سے ٹکٹس کے سکرین شاٹ بھی ساتھ پوسٹ کیے گئے

ایک سٹوڈنٹس #takeusbacktochina کے ٹرینڈ کو پروموٹ کرنے کے لیے تمام سٹوڈنٹس سے اپیل کر رہے ہیں کہ وہ بھی اس میں زیادہ سے زیادہ حصہ لیں

سٹوڈنٹس کی جانب سے مسلسل ٹرینڈز میں یہ ہی مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ حکومت ان کے لیے خصوصی چارٹرڈ طیاروں کا بندوبست کرتے ہوئے ان کو چین واپس بھیجے تاکہ یہ اپنی تعلیم کو مکمل کر سکیں

اپنا تبصرہ بھیجیں