حکومت پاکستان کی جانب سے مختلف سیکٹرز میں بہترین خدمات کے اعتراف میں یوم آزادی پر مختلف شخصیات کے حوالے سے اعلی ترین قومی اعزازات کا اعلان کیا گیا، محکمہ پولیس کا اعلی ترین ایوارڈ یعنی قائد اعظم پولیس میڈل جیتنے والے افسران کا نام بھی فہرست میں شامل تھا
فہرست کی خوبصورت بات یہ رہی کہ اس میں کئی شہدا کی قربانیوں کو بھی یاد رکھتے ہوئے ان کو ناموں میں جگہ دی گئی جبکہ کئی جونیئر رینک کے اہلکاروں کی خدمات کو بھی سراہا گیا، اسلام آباد پولیس کے کئی اعلی افسر بھی اس فہرست میں اپنی جگہ بنانے میں کامیاب رہے، قائد اعظم پولیس میڈل حاصل کرنے والے ہر افسر کی قومی خدمات کی ایک الگ ہی داستان ہوتی ہے
Recall the 50th Independence Day,I was still wondering what good I would be to my country and now on the 75th Diamond Jubilee,Pakistan has chosen to award me with the Highest Gallantry Police Medal Alhumdullillah
"Dear 🇵🇰,every ounce of me is yours to keep today,tomorrow,forever" pic.twitter.com/wYTivyZ4oT— Hamzah Humayun (@HamzahHumayun) August 16, 2022
ہم نے کوشش کی ان ستاروں میں سے ایک ستارے ایس پی کیپیٹن ریٹائر حمزہ ہمایوں سے بات کریں تاکہ ان کی کہانی اپنے نوجوانوں تک پہنچائی جا سکے
بچن کی یادیں اور تعلیمی سفر کیسا رہا؟
سب سے بنیادی سوال ہی یہ تھا کہ کیسے بچپن میں سوچا کہ بطور فوج اور بعد ازاں پولیس کو بطور کرئیر منتخب کریں گے جس پر انہوں نے بتایا کہ وہ نوشہرہ میں ایک نارمل سی مڈل کلاس آرمی فیملی میں پیدا ہوئے چونکہ ان کے والدین کا تعلق آرمی سے تھا تو فیملی کے ماحول میں آرمی کا رنگ نمایاں تھا
#HappyMothersDay2022
Today I pay tribute to one of the strongest woman I know. The #ironlady who brought us up with honor, taught us to be strong and content with what all we had.
Today and All my life is for you Ammi. Thanks for that #smile amidst all hardships. Love you ❤ pic.twitter.com/D4zDJZD8YY— Hamzah Humayun (@HamzahHumayun) May 8, 2022
#InternationalWomensDay
Today I pay tribute to one of the strongest woman I know. The #ironlady who brought us up with honor, taught us to be strong and content with what all we had.
Today and All my life is for you Ammi. Thanks for that #smile amidst all hardships. Love you ❤ pic.twitter.com/SpjRXBWrSc— Hamzah Humayun (@HamzahHumayun) March 8, 2022
اپنی تعلیم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ میں نے اپنی ابتدائی تعلیم کونوینٹ سکول بہاولپور جبکہ سیکنڈری کی تعلیم صادق پبلک سکول بہاولپور سے حاصل کی
Happy #MothersDay to all the beautiful "Mom's" . Indeed the most selfless relation. Allah sab ki Maa ko salamat rakhay. Let them know U Love them, before it's too late. pic.twitter.com/f0Dy2lB4d1
— Hamzah Humayun (@HamzahHumayun) May 8, 2021
اپنی سکول کی زندگی کی یادیں تازہ کرتے ہوئے حمزہ ہمایوں کہنے لگے کہ مجھے آج بھی یاد ہے کہ ہماری میوزک کلاسز میں غیر ملکی ٹیچرز کی جانب سے ہمیں یہ سکھایا جاتا تھا کہ کوئی بھی کام حقیر نہیں ہوتا انہوں نے مزید کہا کہ انسان سکول لیول پر پراعتماد ہونے فن سیکھتا ہے
سیکنڈری ایجوکیشن کے حوالے سے یاد کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ بڑے بڑے وڈیروں کے بچے بڑی بڑی گاڑیوں میں آتے تھے لیکن اسی دوران میری والدہ مجھے چھوٹی سی سوزوکی ایف ایکس میں سکول چھوڑنے آیا کرتی تھی، حمزہ ہمایوں کے مطابق اکثر ایسا ہونا کہ ان کی جانب سے اپنی والدہ سے اصرار کیا جانا کہ وہ ان کو ذرا پیچھے ہی اتار دیں تاکہ وہ پیدل ہی سکول کے گیٹ تک جا سکیں تاہم بعد میں زندگی میں تبدیلی آئی اور آرمی کالج جانے کا موقع ملا تاہم گورنمنٹ کالج لاہور میں ابھی بی ایس آنرز کا آغاز کیا ہی تھا کہ دل میں فلم ڈاریکشن میں جانے کا خیال آیا جس کو سوچتے ہوئے والد کو نیشنل کالج آف آرٹس میں داخلے کے لیے درخواست کی تاہم والد کو اس بات کا خدشہ پیدا ہوا کہ اس سے قبل میں خراب ہو جاؤں مجھے آرمی میں بھیج دینا چاہیے
افواج پاکستان میں کیسے آئے؟
افواج پاکستان میں بھرتی ہونے کے سوال پر حمزہ ہمایوں نے بتایا کہ این سی اے کا خیال جوں ہی والد کے سامنے زبان پر لایا تو ان کی جانب سے یہ شرط عائد کر دی گئی کہ ایک بار فوج میں بھرتی کے لیے کوشش کرو اگر نہ منتخب ہو سکے تو تمہیں تمہاری مرضی کی اجازت ہوگی تاہم والدہ کی خواہش تھی کہ میں ڈاکٹر بنوں لیکن وہ میرے لیے ناممکن تھا کیونکہ میں اتنی کتابیں نہیں پڑھ سکتا تھا
Memories that never Fade.
Throwback PMA Diaries.
Past and Present. 2/2 pic.twitter.com/AcSj1Rr1C1— Hamzah Humayun (@HamzahHumayun) August 17, 2021
ان کی جانب سے مزید بات کرتے ہوئے بتایا گیا کہ میں نے فیل ہونے کی غرض سے آرمی میں جانے کی ایک نام نہاد کوشش کی اور جان بوجھ کر ایسی حرکات کیں کہ مجھے فیل کر دیا جائے لیکن مجھے آئی ایس ایس بی کی جانب سے Highly Recommended کا لیٹر تھما دیا گیا کیونکہ شائد آرمی کی جانب سے ایک امیدوار میں مورل ویلیوز کو دیکھا جاتا تھا بہرحال میں اس میں بہت واضع تھا جس کی وجہ سے میرے بھاگنے کے خدشے کے پیش نظر شائد مجھے فوری ہی کال لیٹر دے دیا گیا جس سے مجھے ایک دلی خوشی محسوس ہوئی
Memories that never Fade.
Throwback PMA Diaries.
Past and Present. 1/2 pic.twitter.com/FZUzEpNfXG— Hamzah Humayun (@HamzahHumayun) August 17, 2021
بطور کیپیٹن پاکستان آرمی کیسا تجربہ رہا؟
آرمی کے تجربے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے حمزہ ہمایوں نے بتایا کہ اس طرح میری فوج کی زندگی کا آغاز ایک بہترین ادارے پاکستان ملٹری اکیڈمی سے ہوا جہاں آغاز میں گھر سے نکلا ہوا ایک بچہ پہنچا تھا جس کو گھر سے فون آتے تھے لیکن آرمی نے اس بچے کو مکمل طور پر بدل ڈالا اور اس میں Self Respect جیسی پرنسپل ویلیوز ڈالیں
#HappyBirthday my #Pakistan
"We Are"
"Because You Are"#PakistanIndependenceDay#Pakistan_GiftOfAllah #Pakistaniat_InOurBlood #PakistanZindaBaad pic.twitter.com/i1aVWIgSIr— Hamzah Humayun (@HamzahHumayun) August 14, 2021
انہوں نے تجویز کیا کہ پاکستان کے ہر شہری کو دو سال کے لیے پاکستان ملٹری اکیڈمی ٹریننگ کے لیے لازمی بھیجنا چاہیے انہوں نے کہا کہ اس طرح ان کا فوج میں آغاز ہوا اور انہوں نے اس عظیم ادارے کو 10 سال دئیے
#DefenceAndMartyrsDay #6thSeptTheDayOfPride pic.twitter.com/81PEoDSWPa
— Hamzah Humayun (@HamzahHumayun) September 6, 2021
آرمی میں کیا قربانیاں دیکھیں کونسے آپریشنز میں حصہ لیا اور کیا کمالات کیے؟
کیپیٹن حمزہ نے کہا کہ i passed out form PMA as a belt، اکیڈمی میں صرف اپکا صرف 600 سو کا کورس ہوتا ہے اپکی 40 بیلٹ ہوتی ہیں اور الحمداللہ میں ان میں سے ایک تھا اور مجھے اہنی مرضی کا یونٹ آرمڈ کور ملا یہ میرے والد کا بھی یہ ہی یونٹ تھا تو مجھے اس میں رہ کر خدمت کا موقع ملا
آپریشن ایریاز کا تجربہ
ایس پی حمزہ کہتے ہیں کہ فوج میں دس سالہ سروس میں میرے 5 سال آپریشن ایریاز میں گزرے پہلے دو سال میران شاہ میں جاری آپریشن المیزان میں گزرے کہتے ہیں کہ یہ 2010-11 کی بات ہے جبکہ میران شاہ اور وزیرستان میں دہشتگردی اپنے عروج پر تھی تاہم اگلے تین سال میں نے بنوں میں گزارے جو آپریشن ضرب عضب کے بعد کا وقت تھا
Once upon a time 🪖 pic.twitter.com/Tfa6tzBYhT
— Hamzah Humayun (@HamzahHumayun) April 1, 2021
سابق فوجی افسر نے بتایا کہ ان کو آرمی نے ہر روز کسی نہ کسی طرح کچھ نہ کچھ لازمی سکھایا تاہم ان 5 سال کا تجربہ سب سے مختلف رہا یہ بلا شبہ میری زندگی کا سب سے مشکل وقت بھی تھا تاہم وہ ایک یادگار وقت بھی تھا کیونکہ اس وقت نے مجھ میں بہت سے ویلوز کو ایڈ کیا اور بہت کچھ سکھایا
پہلے دو سال میران شاہ میں مختلف مقامات پر ڈیوٹیز لگتی رہیں کیپٹن حمزہ نے آپریشن ایریا کے ایک واقعے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ روڑ اوپنگ ڈے جو دو دن جبکہ پانچ دن کرفیو لگا رہتا تھا اور دوران کرفیو موومنٹ کے لیے ایک خطرہ منڈلاتا رہتا تھا ان کو متعدد بار کراس فائر میں مشکل ترین حالات کا بھی سامنا رہا اور ان کو دل کے قریب گولی لگنے کا بھی سامنا ہوا تاہم بلٹ پروف جیکٹ کی وجہ سے وہ محفوظ رہے اسی طرح بنوں اور میران شاہ میں دوران دو الگ آئی ڈی دھماکوں میں وہ محفوظ رہے
اپنے فوجی جوانوں کا ذکر کرتے ہوئے کیپٹن حمزہ جذباتی دکھائی دئیے کہا کہ بہت سے دوستوں کو اپنی آنکھوں سے جاتے ہوئے دیکھا کچھ غازی تو کچھ شہید بن کر ہم سے دور ہوتے گئے
وہ لمحہ جب آپ کا سولجر آپ کے ہاتھوں میں دم توڑ دے؟
کیپیٹن حمزہ سے یہ سوال مشکل تھا کیونکہ وہ جذبات میں بہتے ہوئے ماضی کی یادوں میں کھو چکے تھے تاہم انہوں نے جواب دیا، واقعہ سناتے ہوئے بتایا کہ یہ میری زندگی کے سب سے جذباتی ایام تھے جنہوں نے مجھے مکمل طور پر بدل کر رکھ دیا میں نے اپنے رشتہ داروں کے جنازوں پر شائد اتنے آنسو نہ بہائے ہوں جتنے میں نے اپنے بھائیوں اپنے جوانوں کے جنازوں پر بہائے
Eid for some, sorrows for others. Please take out time to Offer Fateha for my officer,Sub Inspector Nawab Khan who lost his life in a car accident today. He was a committed and dedicated officer. Prayers and Condolences.@ICT_Police @DigIslamabad @syedmustafapsp @KMAwanPASI1988 pic.twitter.com/M97iFdpqfK
— Hamzah Humayun (@HamzahHumayun) May 12, 2021
انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے سولجرز کو درد میں دیکھا ہے جب وہ جا رہے تھے ان کی آخری سانسیں ان کے جذبات دیکھے ہیں میں نے ان کو اپنی زندگی کو جاتے ہوئے دیکھتے بھی دیکھا ہے “ایک سولجر جس کی میں بات کبھی نہیں بھول سکتا یہ واقعہ ہے روڑ اوپنگ ڈے کا جب صبح کے وقت ڈیوٹی کا ٹائم تھا تو وہ میرے قریب ڈیوٹی لگوانا چاہتا تھا تاکہ دوپہر کے کھانے پر مجھے جوائن کر سکے بدقسمتی سے اس پیٹرول پمپ پر آئی ڈی بلاسٹ ہوا اور وہ سولجر نہیں رہا اس کی شہادت ہوگئی، جب میں وہاں پہنچا تو میں نے دیکھا کہ اس کا ایک بازو اتر چکا تھا اور اس میں سے ایک ٹیوب ویل کی مانند خون بہہ رہا تھا اور میں نے اس پر ہاتھ رکھ لیا، اس لمحے اس سولجر کی سانسیں آہستہ آہستہ نکل رہی تھیں، اس نے جاتے ہوئے بس اتنا کہا کہ حمزہ صاحب بس کھانا ہی تو کھانا تھا آپ کے ساتھ” اس کے ساتھ ہی اس کی سانسیں ختم ہوگئیں اور وہاں سے آنے کے بعد میں اب شائد مرغا بھی ذبح ہوتے نہیں دیکھ سکتا
دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس قومی سطح پر اس جنگ کا آغاز دہشت گردی کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے کیا گیا لیکن یہ ایک ذاتی جنگ میں بدل گئی جس کی بڑی وجہ ایسے واقعات ہیں جب چھوٹے چھوٹے پیمپرڈ بچوں نے ہارڈ کور ملٹنٹس کا مقابلہ کیا اور بہادری سے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا یقین مانیں ایسی عظیم فوج آپ کو کہیں نہیں مل سکتی انہوں نے سیلوٹ کیا فوج اور تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جن کی جانب سے اس ملک کے لیے بے پناہ قربانیاں دی گئیں
سی ایس ایس میں باقی آپشنز ہونے کے باوجود کیپٹن (ر) حمزہ ہمایوں پولیس افسر کیوں بنے؟
سول سروسز جوان کرنے کے سوال پر انہوں نے بتایا کیونکہ میں اکلوتا بیٹا تھا تو میرا ہمیشہ سے یہاں آنے کا شوق تھا اور مقصد لوگوں کی گراس روٹ لیول تک خدمت کرنا تھا میرا سول سروس میں آنے کا خواب ضرور تھا تاہم زندگی میں اس کے لیے کبھی سفارش نہیں کروائی، فوج میں میجر پروموٹ ہونے ہی والا تھا اور رات کو خود سے باتیں کرتے ہوئے سویا کہ شاید اب قسمت میں سول سروس میں جانا نہیں کیونکہ میں کیپیٹن ٹو میجر کا امتحان بھی پاس کر چکا تھا، لیکن اس کے ایک ہفتے بعد ہی ایم ایس برانچ سے لسٹ نکلی اور اس میں میرا نام آگیا یہ عمل سکروٹنی میں 3180 کیپٹینز سے شروع ہوکر 7 لوگوں تک پہنچا جن میں میرا نام بھی شامل تھا معاملہ آگے بڑھا ایف پی ایس سی میں انٹرویو ہوا مجھ سے میری چوائس پوچھی گئی تو میں نے پی ایس پی یعنی پولیس سروس بتائی کیونکہ مجھے یونیفارم سے بہت محبت تھی میں اس سے دور نہیں رہ سکتا تھا
GB Diaries. Last message while leaving charge as DPO Hunza.
Great Place, Wonderful People.
Always in my Heart. @amnaappi @GBPolice1422 @Gilgittheheaven pic.twitter.com/gQhg0mapwa— Hamzah Humayun (@HamzahHumayun) April 4, 2021
انہوں نے کہا کہ پولیس میں آپ کو موقع ملتا ہے کہ آپ لوگوں کی خدمت کرکے ان کے ہیرو بن سکتے ہیں
One Nation. One Resolve#HappyEaster to all the Christian community across Pakistan and all over the world. "Your celebrations are Our Celebrations" @ICT_Police @DigIslamabad @ssp_ict @dcislamabad @arsched @KMAwanPASI1988 pic.twitter.com/ALO87eWth1
— Hamzah Humayun (@HamzahHumayun) April 4, 2021
پولیس میں اب تک کرئیر کیسا رہا؟؟؟
انہوں نے کہا کہ میری پہلی تعیناتی گلگت بلتستان میں ہوئی اس کے بعد دوسری تعیناتی اسلام آباد میں ہوئی جہاں میں بطور ایس پی ٹریفک، ایس پی صدر اور اب چیف سیکورٹی آفیسر ٹو انٹیرئیر منسٹر فرائض کی ادائیگی کر رہا ہوں
#childabusepreventionmonth#Throwback
Child Abuse and Sexual Harrasment is a "Crime" not a "Comprimise"#Education#Empowerment #Evaluation
The "3 Es" for way forward.
Talk to Your Children, Do NOT Muffle their Voice (1/2) pic.twitter.com/qjEWS2wHNR— Hamzah Humayun (@HamzahHumayun) May 8, 2022
Content @ICT_Police @syedmustafapsp pic.twitter.com/8O7yoHX9uu
— Hamzah Humayun (@HamzahHumayun) April 2, 2021
— Hamzah Humayun (@HamzahHumayun) April 7, 2021
#firstwave Diaries. The battle is on again, and no matter what.. "WE HAVE TO PREVAIL". Time to get #BackToBasics. @ICT_Police @syedmustafapsp @DigIslamabad @dcislamabad @amnaappi @arsched @AniqaNisar @Fahad4014 @Ammara_Kazi pic.twitter.com/3hG4JRnjEd
— Hamzah Humayun (@HamzahHumayun) April 24, 2021
CSO Diaries pic.twitter.com/gN7h5hn1h8
— Hamzah Humayun (@HamzahHumayun) August 23, 2021
CSO Diaries. pic.twitter.com/Zd5pSsB43E
— Hamzah Humayun (@HamzahHumayun) November 30, 2021
ایس پی حمزہ پاکستان کی عوام کی نظر میں ہیرو کب بنے؟؟؟
انہوں نے شکوہ کیا کہ روز پولیس میں ہمیں ہیرو دیکھنے کو ملتے ہیں لیکن ہم ان کو نوٹس نہیں کرتے پولیس میں اچھے برے دونوں قسم کے لوگ ہیں لیکن اچھے لوگ بہت زیادہ ہیں ہم انہیں روز لوگوں کی خدمت کرتے ہوئے دیکھتے ہیں لیکن ان کو پذیرائی نہیں ملتی
It was a pleasure revisiting my roots again.
P.C : One n only @pakistansab75 pic.twitter.com/xAG7zSj9qB— Hamzah Humayun (@HamzahHumayun) December 10, 2021
اپنے واقعہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے اپنے بارہ کہو ریسکیو آپریشن کے بارے میں بتایا جس میں انہوں نے اپنی جان کو خطرے میں ڈالتے ہوئے ایک معصوم مغوی بچی کو اغواکاروں کے چنگل سے آزاد کروایا یہ ہی وہ آپریشن تھا جس کی وجہ سے میرا نام پاکستان کے سب سے کم عمر آفیسر کے قائد اعظم پولیس میڈل کے لیے بھیجا گیا جو پولیس سروس کا سب سے اعلی ایوارڈ سمجھا جاتا ہے
Alhumdulillah both children recovered unharmed successfully in the Hostage incident. Glad I played my part in it. Thanks to able guidance by @syedmustafapsp @DigIslamabad @dcislamabad. May Allah keep our children safe and flourishing. pic.twitter.com/JrN7Rp5noB
— Hamzah Humayun (@HamzahHumayun) March 28, 2021
Happiness is when efforts are recognised.
Thanks @syedmustafapsp @ICT_Police. We are Islamabad Police. We take "Pride in Service" pic.twitter.com/k8NpWh4YQR— Hamzah Humayun (@HamzahHumayun) March 28, 2021
Indeed Allah is the biggest protector. Thanks everyone for the overwhelming response. It's our Job. @ICT_Police @syedmustafapsp @dcislamabad @amnaappi @farhatkazmii @KMAwanPASI1988 @usman_tipu @usman_tipu @msarfrazvirk
"Pride in Service" pic.twitter.com/NLgAlQJgk2— Hamzah Humayun (@HamzahHumayun) March 30, 2021
An Honor to be remembered on such an acclaimed day. I swear every ounce of my body is the "Ownership" of my Country.#PoliceMartyrsDay2021 pic.twitter.com/hobtJJ3HUP
— Hamzah Humayun (@HamzahHumayun) August 4, 2021
کیپیٹن ریٹائرڈ حمزہ ہمایوں نے یوتھ کے لیے میسج دیتے ہوئے کہا کہ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ شائد دو تین ہی راستے ہیں آرمی، ڈاکٹر اور پولیس افسر بننے کے اس کے علاوہ اگر ہم کہیں اور گئے تو شائد کچھ بن نہ سکیں، آپ اللہ تعالی کو ایک بار چانس دیں اپنی زندگی کو بدلنے کا، اپنے آپ پر بھروسہ رکھیں، آپ کی قابلیت سے زیادہ آپ کہ محنت اور آپ کی قسمت آپ کو زندگی میں کسی مقام تک پہنچا سکے گی، انہوں نے کہا کہ وہ لوگ جو کسی کو گرا کر خود چلنے کی کوشش کرتے ہیں وہ بھی اپنے پاؤں پر کھڑے نہیں رہ پاتے، اپنے اصولوں پر کسی صورت سمجھوتہ نہ کریں اور سروسز میں اس لیے نہ آئیں کہ بڑی گاڑی بڑا گھر بڑا عہدہ ہوگا، یہاں آنا ہے تو فخر کے لیے آئیں اور عوام کی روزانہ کی بنیاد پر خدمت کرنے کے لیے آئیں
"Last Chapter of My CSO Diaries"
Indeed a memorable time of my life.
Here is to new beginnings ✨️
PC @MJawadSQ pic.twitter.com/WDI88bp6dH— Hamzah Humayun (@HamzahHumayun) April 11, 2022
When it's Faislabad, Then it's gotta be
Pehelwaan ki Karahi and Takatak
Chammo ke daal chawal and
Bangali ki Lassi
on the Menu 🤤🤤 pic.twitter.com/s6KwtK1Q2c— Hamzah Humayun (@HamzahHumayun) April 23, 2022