سوشل میڈیا پر ایک بار پھر میڈیکل سٹوڈنٹس کی جانب سے “ایم ڈی کیٹ ملتوی کرو” کا نعرہ بلند، #delayMDCAT کا مطالبہ ٹویٹر پر ٹرینڈ کرنے لگا

ایم ڈی کیٹ کے حوالے سے سٹوڈنٹس کو مشکلات میں اضافہ اس روز ہوا جب سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کی جانب سے پی ایم ڈی سی ترمیمی بل پاس اور وزیراعظم کی جانب سے کونسل کے ممبران کو ہٹا دیا گیا

وزیراعظم کی جانب سے وفاقی وزیر صحت کی سربراہی میں نئی کونسل کے قیام کے لیے سرچ کمیٹی بنانے کے باوجود کئی روز سے نئی کونسل کی تعیناتی نہ کی جاسکی جس کی وجہ سے بغیر کونسل کے چلنے والا پاکستان میڈیکل کمیشن بے اختیار ہوکر رہ گیا

گزشتہ روز بھی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں ایم ڈی کیٹ پر گرما گرم بحث ہوئی جس کے بعد آج پھر سٹوڈنٹس کی جانب سے ایم ڈی کیٹ ملتوی کرنے کے حوالے سے ٹویٹر پر ٹرینڈنگ کی جا رہی ہے

ٹویٹر صارف نبیل سولنگی کا دعوی ہے کہ #delayMDCAT کے ہیش ٹیگ پر گزشتہ ایک گھنٹے میں ایک ہزار سے زائد سٹوڈنٹس اپنی رائے کا اظہار کر چکے ہیں اور وہ پرامید بھی ہیں کہ وہ آج اس ٹرینڈ کو ٹویٹر کا ٹاپ ٹرینڈ بنانے میں کامیاب ہو جائیں گے

ڈریم لائف نامی ٹویٹر صارف کی جانب سے پی ایم سی کے دو قسم کے ٹیسٹنگ کی مخالفت میں لکھا گیا کہ ان تمام مسائل کا حل صرف پی ایم ڈی سی کی بحالی ہی ہے

مریم نور نے مطالبہ کیا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ 45 روز تک جاری رہنے والے ٹیسٹ کی ٹرانسپیرنسی برقرار رہے گی ان کی جانب سے بھی پی ایم ڈی سی کی بحالی کا مطالبہ کیا گیا

رفیع خان نامی صارف نے لکھا کہ مغرور پی ایم سی سٹوڈنٹس کے مستقبل کو سنجیدگی سے نہیں دیکھ رہا لیکن میرا یقین کریں کہ ہم جیتیں گے اور پی ایم ڈی سی کی واپسی یقینی ہوگی

منصور اللہ نامی صارف نے مطالبات کی ایک پوری فہرست پوسٹ کی گئی
انہوں نے کہا کہ
1- کم از کم ایک یا دو ماہ کے لیے ایم ڈی کیٹ کو ملتوی کیا جائے
2- پاکستان میڈیکل کمیشن کو ختم کیا جائے
3- پی ایم ڈی سی کو بحال کیا جائے
4- ٹیسٹ صوبائی سطح پر فزیکل اور ایک ہی دن منعقد کیا جائے
5- پاکستان سے پڑھنے والے میڈیکل گریجویٹس کے لیے این ایل ای کی شرط ختم کر دی جائے

ثناء نامی صارف نے لکھا کہ ہم پی ایم ڈی سی واپس چاہتے ہیں پی ایم سی کو ہمارے مستقبل کے ساتھ مت کھیلنے دیا جائے

https://twitter.com/Sanaa_kkhan/status/1565639438700511235?t=n9ly-Ag5Eurv9jQFk1-R-g&s=19

اپنا تبصرہ بھیجیں