وزارت کی جانب سے ایم ڈی کیٹ ملتوی کرنے کی درخواست یا حکمنامہ؟ پی ایم سی کہاں کھڑا ہے؟

ملک بھر میں اس وقت سیلاب کی تباہ کاریوں سے متاثرہ اضلاع میں نظام زندگی تباہ ہو گیا ہے وہیں دوسری جانب اس صورتحال کے اثرات ملک کے دیگر حصوں اور سرگرمیوں پر بھی ہوتے نظر آ رہے ہیں

ملک بھر میں ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کرنے کے خواہشمند سٹوڈنٹس کے لیے پاکستان میڈیکل کمیشن کی جانب سے ایم ڈی کیٹ کا انعقاد 9 ستمبر سے شیڈول ہے مجموعی طور پر 20 ہزار سیٹس کے لیے 2 لاکھ سے زائد امیدواروں کی جانب سے رجسٹریشن کی گئی ہے جن کو ملک کے مختلف سینٹرز اور تاریخ جاری کی جاچکی ہے

ایسی صورتحال میں سینیٹ کمیٹی برائے صحت کی جانب سے پی ایم ڈی سی ترمیمی بل کی منظوری ہوئی، وزیراعظم کی جانب سے کونسل اراکین کی تبدیلی اور سرچ کمیٹی کا قیام وہ تمام عناصر ہیں جن سے یہ واضع تھا کہ اس سال ایم ڈی کیٹ قومی نہیں صوبائی سطح پر ہوگا تاہم اس سے بڑھ کر اثرانداز ہونے والا عنصر بارشوں کا تب بنا جب نہ تھمنے والی بارشوں سے سیلابی صورتحال کا روپ دھارا اور جنوبی پنجاب، سندھ، خیبرپختونخواہ اور بلوچستان میں تباہی مچا دی

ایسی صورتحال میں سندھ کے محکمہ داخلہ نے وفاقی وزارت صحت کو خط لکھ ڈالا جس میں یہ مطالبہ کیا گیا کہ صورتحال سنگین ہوچکی اور محکمہ صحت کا عملہ امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہے جبکہ ٹیسٹ کے لیے بنائے گئے سینٹرز بھی بطور ریلیف کیمپ استعمال ہو رہے ہیں اس لیے اس سال ایم ڈی کیٹ کا انعقاد ممکن نہ ہوگا

وفاقی وزارت صحت نے صورتحال کا جائزہ لیا اور فوری سیکرٹری پاکستان میڈیکل کمیشن کو خط لکھا اور کہا کہ گلگت بلتستان، جنوبی پنجاب اور خیبر پختونخوا میں سیلابی تباہی کی وجہ سے بظاہر یہ لگتا ہے کہ وہاں کے سٹوڈنٹس اس سال ایم ڈی کیٹ امتحان میں حصہ نہیں لے سکیں گے جس کی وجہ سے وہ میڈیکل کالجز میں بھی داخلہ نہیں لے سکیں گے

صورتحال کے پیش نظر وفاقی سیکرٹری صحت کی جانب سے یہ درخواست کی گئی کہ اس سال ایم ڈی کیٹ امتحانات کا ملتوی کر دیا جائے

درخواست یا حکم؟؟؟

اب سوال یہ ہے کہ کیا وزارت صحت کی جانب سے پاکستان میڈیکل کمیشن کو لکھا گیا خط ایک حکمنامہ تصور ہوگا یہ اس کی حیثیت ایک درخواست کی ہوگی تو اس کا جواب پی ایم سی ایکٹ میں واضع ہے کہ پاکستان میڈیکل کمیشن ایک خودمختار ادارہ ہے جو براہ راست وزیراعظم کو جواب دہ ہے وفاقی وزیر صحت نہ ہی کسی قسم کی ہدایات نہ ہی حکم نامہ جاری کر سکتے ہیں تاہم درخواست دینا ان کے دائرہ کار میں شامل ہے جس پر عمل کرنا یا نہ کرنا مکمل طور پر پاکستان میڈیکل کمیشن کا صوابدید ہے

کیا پاکستان میڈیکل کمیشن اس درخواست پر عمل کرے گا؟؟؟

پی ایم سی ذرائع کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ادارے کے پاس فی الحال کو آپشن نظر نہیں آتا، اس حوالے سے مشاورتی اجلاس ضرور طلب کیا گیا ہے جس میں یہ طے ہوگا کہ آیا اگر ایم ڈی کیٹ امتحانات کو منسوخ یا ملتوی کر دیا جاتا ہے تو اس سے بچوں کا سال ضائع ہونے کا بھی خدشہ موجود ہے یا اس حوالے سے بغیر ایم ڈی کیٹ میڈیکل کالجز میں داخلوں کے لیے بھی تجاویز سامنے آسکتی ہیں

اس حوالے سے کوئی بھی حتمی فیصلہ پی ایم سی کی طرف سے ہی کیا جائے گا جو کل یا بروز سوموار تک ممکن ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں