ایم ڈی کیٹ کب اور کیسے ہوگا؟ سٹوڈنٹس کا وزیر صحت سے ایک ہی سوال

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کی کمیٹی کی جانب سے پی ایم ڈی سی ترمیمی بل کی منظوری اور وزیراعظم کی جانب سے اراکین کی تعیناتی کے لیے سرچ کمیٹی کے قیام کے بعد اس بات کے امکانات روشن ہیں کہ پیپلز پارٹی پی ایم ڈی سی کو دوبارہ بحال کروانے میں کامیاب ہوگئی لیکن اس ساری صورتحال میں ریلیف کے منتظر سٹوڈنٹس اور ڈاکٹرز دونوں مزید پریشانی میں مبتلا دکھائی دیتے ہیں

ایم ڈی کب ہوگا، کیا وہ اپنے شیڈول کے مطابق ہوگا اور اگر ہوگا تو کیا صوبائی سلیبس کے تحت ہوگا یا نیشنل پالیسی پر ہی عمل درآمد کروایا جائے گا؟

یہ وہ سوالات ہیں جو اس وقت ایم ڈی کیٹ کے لیے اپلائی کرنے والے دو لاکھ سے زائد امیدواروں کے زہنوں میں گھوم رہے ہیں لیکن پی ایم سی حکام کی مسلسل خاموشی کی وجہ سے سوشل میڈیا پر من گھڑت خبریں زیر گردش ہیں جس نے طلبا کی پریشانی میں کمی کی بجائے مزید اضافہ کیا ہے

شہریار میمن اپنے ہی دوست دیگر سوشل میڈیا صارفین سے یہ پوچھتے نظر آتے ہیں کیا ایم ڈی کیٹ ملتوی ہونے کی حوالے سے خبروں میں سچائی ہے؟

عنایا نامی سٹوڈنٹ جو کئی ماہ سے فیڈرل سلیبس کے تحت ایم ڈی کیٹ کی تیاری میں مصروف ہیں بذریعہ ٹویٹ یہ سوال اٹھا رہی ہیں کہ ان سٹوڈنٹس کا کیا ہوگا جو کئی ماہ سے نیشنل لیول کے سلیبس کے مطابق اپنا ایم ڈی کیٹ تیار کر رہے ہیں اور اب اچانک سے صوبائی لیول کے ایم ڈی کیٹ کا اعلان کر دیا گیا ہے

https://twitter.com/justyourdoc_tor/status/1562153984802037763?t=pJrcTFv-XaBaNqhfqwU0vA&s=19

حسیب نامی سوشل میڈیا صارف نے وزیر صحت عبدالقادر پٹیل سے درخواست کی کہ وہ ایم ڈی کیٹ کے حوالے سے واضع پالیسی کا اعلان کریں تاکہ سٹوڈنٹس ذہنیت اضطراب سے باہر نکل سکیں

https://twitter.com/Haseeb190937314/status/1562471470143782913?t=FTLBswJxi7tJQwXcr4x28g&s=19

اپنا تبصرہ بھیجیں