سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کی کمیٹی کی جانب سے پی ایم ڈی سی ترمیمی بل کی منظوری اور وزیراعظم کی جانب سے اراکین کی تعیناتی کے لیے سرچ کمیٹی کے قیام کے بعد اس بات کے امکانات روشن ہیں کہ پیپلز پارٹی پی ایم ڈی سی کو دوبارہ بحال کروانے میں کامیاب ہوگئی لیکن اس ساری صورتحال میں ریلیف کے منتظر سٹوڈنٹس اور ڈاکٹرز دونوں مزید پریشانی میں مبتلا دکھائی دیتے ہیں
ایم ڈی کب ہوگا، کیا وہ اپنے شیڈول کے مطابق ہوگا اور اگر ہوگا تو کیا صوبائی سلیبس کے تحت ہوگا یا نیشنل پالیسی پر ہی عمل درآمد کروایا جائے گا؟
یہ وہ سوالات ہیں جو اس وقت ایم ڈی کیٹ کے لیے اپلائی کرنے والے دو لاکھ سے زائد امیدواروں کے زہنوں میں گھوم رہے ہیں لیکن پی ایم سی حکام کی مسلسل خاموشی کی وجہ سے سوشل میڈیا پر من گھڑت خبریں زیر گردش ہیں جس نے طلبا کی پریشانی میں کمی کی بجائے مزید اضافہ کیا ہے
شہریار میمن اپنے ہی دوست دیگر سوشل میڈیا صارفین سے یہ پوچھتے نظر آتے ہیں کیا ایم ڈی کیٹ ملتوی ہونے کی حوالے سے خبروں میں سچائی ہے؟
Is this a true news#PMDC #RestorePMDC #RestorePmdcbeforemdcat#delaymdcat@A_Qadir_Patel @buriro_seerat @DWMOfficial @IrfaanYousaf @MNBUrdu pic.twitter.com/cXqj6NBAJ2
— Shahryar Memon (@ShahryarMemon19) August 25, 2022
عنایا نامی سٹوڈنٹ جو کئی ماہ سے فیڈرل سلیبس کے تحت ایم ڈی کیٹ کی تیاری میں مصروف ہیں بذریعہ ٹویٹ یہ سوال اٹھا رہی ہیں کہ ان سٹوڈنٹس کا کیا ہوگا جو کئی ماہ سے نیشنل لیول کے سلیبس کے مطابق اپنا ایم ڈی کیٹ تیار کر رہے ہیں اور اب اچانک سے صوبائی لیول کے ایم ڈی کیٹ کا اعلان کر دیا گیا ہے
https://twitter.com/justyourdoc_tor/status/1562153984802037763?t=pJrcTFv-XaBaNqhfqwU0vA&s=19
حسیب نامی سوشل میڈیا صارف نے وزیر صحت عبدالقادر پٹیل سے درخواست کی کہ وہ ایم ڈی کیٹ کے حوالے سے واضع پالیسی کا اعلان کریں تاکہ سٹوڈنٹس ذہنیت اضطراب سے باہر نکل سکیں
https://twitter.com/Haseeb190937314/status/1562471470143782913?t=FTLBswJxi7tJQwXcr4x28g&s=19