وزیراعظم شہباز شریف کی خصوصی کاوشوں کی بدولت دورہ سعودی عرب کے دوران پاکستان کے لئے سعودی عرب کی جانب سے 600 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کر دیا گیا، جس کے بعد پاکستان میں حالیہ سعودی عرب کی مجموعی طور پر سرمایہ کاری کا حجم 2.8 ارب ڈالر ہو گیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی وزیر سرمایہ کاری و مشیر شاہی دیوان نے سعودیہ عرب کے دارالحکومت ریاض میں مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر وفاقی وزراء خواجہ آصف، اسحاق ڈار، عطا تارڑ، جام کمال خان اور وزارت خارجہ کے حکام بھی موجود تھے۔
سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز کا کہنا تھا کہ دورہ پاکستان کے دوران 27 مفاہمتی یاداشتوں کے تحت 2.2 ارب ڈالر سرمایہ کاری پر اتفاق ہوا تھا، تبھی ہم نے کہا تھا کہ یہ آغاز ہے جس میں مزید اضافہ ہو گا۔ مزید برآں، انہوں نے سرمایہ کاری کو 2.2 سے بڑھا کر 2.8 ارب ڈالر کرنے کا بھی اعلان کیا۔
وزیراعظم نےسعودی عرب کی جانب سے مزید سرمایہ کاری کے اعلان پر تشکر کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مالی معالات میں تعاون پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انکا مزید کہنا تھا کہ سعودیہ سے مل کر خوشحالی و ترقی کی منازل طے کریں گے اور مشترکہ اہداف بھی حاصل کریں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بتایا کہ سعودی عرب نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے معاہدوں کی سیاہی خشک ہونے سے پہلے ہی اس پر عملدرآمد شروع کردی ہے, انکا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد کے ساتھ ملاقات انتہائی نتیجہ خیز ثابت ہوئی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فیوچر انویسٹمنٹ اینی شیٹو سعودی ولی عہد کا ویژنری منصوبہ ہے اور مالی معاملات میں پاکستان کے ساتھ تعاون پر سعودی ولی عہد کا شکر گزار ہوں، پاکستان اور سعودی عرب مل کر خوشحالی کی منزلیں طے کریں گے، سمجھوتوں کی ابھی سیاہی خشک نہیں ہوئی اور ان پر کام شروع ہو چکا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ فیوچر انویسٹمنٹ اینی شیٹو سعودی ولی عہد کا ویژنری منصوبہ ہے، سعودی ولی عہد محمد بن سلیمان کے ساتھ گزشتہ روز انتہائی نتیجہ خیز ملاقات ہوئی، پاکستان اور سعودی عرب مل کر خوشحالی کی منزلیں طے کریں گے۔
اس موقع پر سعودی وزیر سرمایہ کاری نے کہا کہ سعودی عرب لاکھوں پاکستانیوں کے لئے دوسرا گھر ہے، پاکستان میں بہترین مہمان نوازی پر شکریہ ادا کرتا ہوں، دونوں ممالک اقتصادی شراکت داری کو مزید مضبوط بنا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کے سرمایہ کاری وفد کے اکتوبر 2024 میں دورہ پاکستان میں 2.2 ارب ڈالر کی 27 مفاہمتی یادداشتوں و معاہدوں پر دستخط ہوئے تھے جن کی تعداد اب 34 ہو گئی ہے۔ سعودیہ پاکستان سرمایہ کاری منصوبوں میں سے 5 منصوبوں پر کام شروع ہو کر تیزی سے تکمیل کی جانب گامزن ہے