فارن میڈیکل گریجویٹس کی جانب سے پی ایم ڈی سی صدر کو خط

بیرون ملک سے ایم بی بی ایس کرنے والے میڈیکل سٹوڈنٹس کے لیے پاکستان میں لائسنس کا حصول مزید مشکل ہوگیا، پی ایم ڈی سی کی جانب سے نیشنل لائسنسنگ امتحان کو نہ صرف نیشنل رجسٹریشن ایگزیم کا نام دے دیا گیا بلکہ پاسنگ شرح کو بھی ایک بار پھر 50 فیصد سے بڑھا کر 70 فیصد کر دیا گیا جس سے بیرون ملک سے پڑھنے والے سینکڑوں ڈاکٹرز میں تشویش کی لہر دوڑ گئی

اس حوالے سے جنرل سیکرٹری جسٹس فار فارن میڈیکل گریجویٹس کی جانب سے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے صدر کو خط لکھ دیا گیا، خط میں فارن میڈیکل گریجویٹس کو این آر ای کے نئے کرائٹیریا سے درپیش مسائل سے آگاہ کیا گیا

خط میں سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عمران علی رانا نے پی ایم ڈی سی کے صدر رضوان تاج کو کرائٹیریا پر دوبارہ سے نظر ثانی کرنے کی اپیل کی، انہوں نے لکھا کہ یہی کرائٹیریا پی ایم سی کونسل کا متعارف کردہ ہے جس کو ہم پہلے ہی بڑی کوششں کر کے ختم کرا چکے ہیں تو ابھی اسکو لاگو کرنے کی ضرورت نہیں تھی

انہوں نے خط میں مزید کہا امید ہے کہ ڈاکٹر رضوان تاج ہمارے مسئلہ کو نہ صرف سمجھیں گے بلکہ اس کو سلجھانے میں اپنا اہم کردار ادا کریں گے

ان کی جانب سے یہ واضح کیا گیا کہ مہنگائی کے اس دور میں ہمارے ہزاروں گریجوایٹس بے روزگار ہیں، لائسنس کے حصول میں مشکلات پیدا کرکے ہمیں دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے

ان کی جانب سے واضح کیا گیا کہ ماضی میں تمام مسائل کا حل احتجاج رہا یے لیکن ہم مذاکرات کے حامی ہیں امید کرتے ہیں پی ایم ڈی سی حکام معاملے کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے ہوش کے ناخن لیں گے بصورت دیگر سڑکوں پر ملاقات یقینی ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں