کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج میں تین جڑواں بھائیوں کا داخلہ

چند روز پہلے ایم ڈی کیٹ کا رزلٹ آنے کے بعد میڈیکل کالجز کی جانب سے ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس میں داخلوں کا آغاز کیا گیا تھا جس کے بعد سٹوڈنٹس کی جانب سے میٹرک انٹر اور ایم ڈی کیٹ کے مجموعی مارکس کی بنیاد پر اپنی اپنی قسمت آزمائی کی گئی

پاکستان بھر میں 16 ہزار سے زائد سٹوڈنٹس ایم بی بی ایس میں جبکہ 4 ہزار سٹوڈنٹس بی ڈی ایس میں داخلے لینے میں کامیاب ہوئے لیکن لاہور کے کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج میں ایک ایسا کیس سامنے آیا جس نے کالج انتظامیہ کو حیران کر دیا

کالج میں ساہیوال سے تعلق رکھنے والے تین جڑواں بھائیوں نے ایک ساتھ فرسٹ ائیر میں داخلہ لیا، اس کے علاوہ ان تین جڑواں بھائیوں کا ایک چھوٹا بھائی بھی ہے جو کہ نویں جماعت کا طالب علم ہے اور ان کے والدین دونوں ڈاکٹرز ہیں

تینوں طالبعلموں میں سے ثنان خان نیازی بتاتے ہیں کہ ان کہ باقی دونوں جڑواں بھائیوں کے نام ریان اور حمدان ہیں جبکہ ان تینوں کی تاریخ پیدائش 2 اگست 2004 ہے، دوسرے بھائی ریان کا کہنا ہے کہ ایم بی بی ایس میں داخلہ لینا کسی صورت آسان کام نہ تھا، ساہیوال کے ڈویزنل پبلک سکول میں دوران پڑھائی ہم تینوں بھائیوں نے اسے بطور چیلنج لیا اور ایف ایس سی میں اچھے نمبرز کے ساتھ ساتھ انٹری ٹیسٹ میں بھی اچھے نمبرز حاصل کیے، تیسرے بھائی کی جانب سے اس کامیابی کا سہرا والدین کے سر باندھا گیا تاہم انہوں نے اپنے اساتذہ کی محنت کا بھی ذکر کیا

تینوں کا کہنا ہے کہ ہم ہمیشہ دوستوں کی طرح رہتے ہیں پھر چاہے وہ تعلیمی میدان ہو یا کوئی اور معاملہ ہم نے ہمیشہ ایک دوسرے کی مدد کی ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں