پاکستان میڈیکل کمیشن میں سٹوڈنٹس کے حوالے سے متنازعہ پالیسیز سامنے آنے پر پی ایم سی صدر نے خود کو ایسے تمام فیصلوں سے الگ قرار دے دیا
پی ایم ڈی ذرائع کے ادارے کی میڈیکل سیکٹر میں مختلف پالیسیز کے حوالے سے صدر پی ایم سی ڈاکٹر نوشاد کی جانب سے مختلف مواقعوں پر تحفظات کا اظہار کیا گیا تاہم ان کے اختیارات کے برعکس فیصلہ سازی ہونے پر وہ ناخوش تھے جس پر 22 نومبر سے ان کی جانب سے احتجاجا پی ایم سی اسلام آباد دفتر آنا بند کر دیا گیا
ذرائع کے مطابق صدر پی ایم سی کی جانب سے اس خبر کی تصدیق کی گئی کہ 22 نومبر سے وہ پی ایم سی سے غیر حاضر ہیں اور ان کی جانب سے 22 نومبر سے اب تک کیے گئے پی ایم سی کے تمام فیصلوں سے اظہار لاتعلقی بھی کیا گیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر پی ایم سی ڈاکٹر نوشاد احمد شیخ ادارے میں ریفارمز کے خواہاں تھے تاہم سازگار ماحول نہ ہونے کی وجہ سے وہ خفا ہوکر احتجاج رخصت پر چلے گئے
پی ایم سی ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر پی ایم سی اور وزیر صحت کے مابین کئی اہم معاملات پر اختلافات برقرار ہیں تاہم دونوں فریقین کے مابین ڈائلاگ بھی جاری ہے
پی ایم سی ذرائع کے مطابق اختلافات برقرار رہنے کی صورت میں ڈاکٹر قیصر لہری کی بطور صدر تعیناتی کے امکانات موجود ہیں
واضع رہے کہ صدر پی ایم سی کی جانب سے ایم بی بی ایس میں داخلوں کت لیے سٹوڈنٹس کے الیکٹو مارکس کی پالیسی پر بھی تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے واضع کیا گیا تھا کہ پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی تاہم اس کے باوجود پی ایم سی کی جانب سے نئی پالیسی جاری کی گئی جس پر ہزاروں سٹوڈنٹس میں تشویش کی لہر دوڑ گئی