بھارتی یونیورسٹی میں سٹوڈنٹس کو دوران لیکچر دہشتگرد کہنے والے پروفیسر کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا کرنے کے بعد آخرکار حکومت کی جانب سے ایکشن لیتے ہوئے معطل کر دیا گیا
یہ واقعہ ریاست کرناٹک کے شہر بنگلورو میں پیش آیا جہاں منیپال انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں پروفیسر کی جانب سے دوران لیکچر اپنے ایک مسلم سٹوڈنٹ کو اجمل قصاب سے تشبیہ دی جس پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کے بعد انتظامیہ نے پروفیسر کو معطل کرتے ہوئے مزید تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی بنا دی
انسٹیٹیوٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امتیازی سلوک اور نفرت آمیز جملوں کی ادارے میں کوئی گنجائش نہیں۔ مذکورہ واقعہ ناقابل برداشت ہے جس میں ایک پروفیسر نے نامناسب رویہ رکھا۔
انتظامیہ کی جانب سے اس حوالے سے موقف اپنایا گیا ہے کہ تعلیمی اداروں میں نفرت آمیز جملوں اور امتیازی سلوک کرنے والے اساتذہ کے لیے کوئی گنجائش نہیں، یہ واقعہ ناقابل برداشت ہے
اس حوالے سے پروفیسر کے ہتک آمیز جملوں کا سامنا کرنے والے سٹوڈنٹ نے کہا کہ میں اپنے حق میں آواز اٹھانے والے ہر شخص کا شکر گزار ہوں، انہوں نے کہا کہ مجھے پتہ تھا کہ اس وقت پروفیسر کے ذہن میں کیا چل رہا تھا، میں نے ان کی جانب سے کی گئی غلط بات کا مناسب جواب دیا