ایم ڈی کیٹ امتحان مکمل، سٹوڈنٹس کی شکایات کے انبار

گزشتہ روز ملک بھر میں پی ایم سی کے زیر اہتمام ہر صوبے کی یونیورسٹی کی جانب سے 2 لاکھ 4 ہزار سے زائد سٹوڈنٹس کے ایم ڈی کیٹ امتحان کا مرحلہ مکمل ہوگیا

اس حوالے سے پاکستان میڈیکل کمیشن حکام مطمئن نظر آئے اور ان کی جانب سے کہا گیا کہ ملک بھر کی طرح بیرون ملک بھی بغیر کسی تاخیر کے ساڑھے تین گھنٹے پر مشتمل ٹیسٹ انجام کو پہنچا اور ان کو اب تک کسی بھی قسم کی شکایات موصول نہیں ہوئیں

دوسری جانب گزشتہ روز ایم این بی اردو mnburdu.com کی جانب سے جب سٹوڈنٹس کے مسائل جاننے کے لیے اب کے ساتھ ایک آن لائن سیشن رکھا گیا تو ان کی جانب سے شکایات کے انبار لگا دئیے گئے

سیشن میں سٹوڈنٹس جذباتی انداز میں اپنے مستقبل کو خطرہ ہونے کے حوالے سے بات کرتے رہے ان کی جانب سے بتایا گیا کہ پی ایم سی کی جانب سے وعدہ کیا گیا تھا کہ ٹیسٹ قومی سلیبس سے آئے گا جس کے مطابق تمام سٹوڈنٹس کی جانب سے تیاری مکمل کی گئی تھی تاہم حقیقت میں جب سوالنامہ پیپر ہاتھ میں آیا تو سب وعدوں کے برعکس تھا

ان کی جانب سے کہا گیا کہ کئی سینٹرز میں جوابی کاپی سٹوڈنٹس کو تاخیر سے دی گئی جبکہ امتحان مکمل ہونے سے پہلے ہی ان سے جوابی کاپی واپس لے لی گئی اس کے ساتھ ساتھ امتحان میں سلیبس سے ہٹ کے آنے والے سوالات سے سٹوڈنٹس دوران پیپر سر پکڑ کر بیٹھے رہے

سٹوڈنٹس کے ساتھ ساتھ ان کے والدین، ڈاکٹرز اور اراکین اسمبلی کی جانب سے بھی سیشن میں شرکت کی گئی جن کی جانب سے پی ایم سی پر زور دیا گیا کہ وہ سٹوڈنٹس کی جانب سے نشاندہی والے تمام ایشوز پر فی الفور ایک پوسٹ ایگزامینیشن انالیسز میٹنگ بلائیں اور تمام مسائل کو فی الفور تدارک کریں تاکہ سٹوڈنٹس اگلے مرحلے میں میڈیکل کالجز میں داخلہ یقینی بنا سکیں

میٹنگ میں ممکنہ طور پر پی ایم سی کے نمائندگان بھی موجود رہے جن کی جانب سے سٹوڈنٹس کی جانب سے اٹھائے گئے تمام سوالات کو نوٹ کیا گیا جبکہ صدر پاکستان میڈیکل کمیشن ڈاکٹر نوشاد احمد شیخ کی جانب سے کل پوسٹ ایگزامینیشن انالیسز میٹنگ بلا لی گئی جس میں ان کی جانب سے تمام مسائل کو دیکھنے کی یقین دہانی کروائی گئی

اپنا تبصرہ بھیجیں