پنجاب کے میڈیکل و ڈینٹل کالجوں میں داخلے کیلئے ایم ڈی کیٹ کا امتحان اتوار کے روزیونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے زیر اہتمام لیا گیا۔امتحان کیلئے لاہور سمیت صوبے کے آٹھ شہروں میں 25امتحانی مراکز قائم کئے گئے تھے۔ پنجاب بھر سے مجموعی طور پر83142 امیدواروں نے امتحان میں شرکت کی جن میں 52874 طالبات جبکہ 30268طلبہ شامل تھے۔
ترجمان کے مطابق 5820اساتذہ نے نگران عملہ کے فرائض انجام دیے۔ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے سینئر فیکلٹی ارکان کو ٹیسٹ کے انعقاد کیلئے ہیڈ کورئیرز مقررکیا گیا تھا۔تمام شہروں میں سرکاری میڈیکل اداروں کے وائس چانسلرز، پرنسپلز اور سینئر فیکلٹی ممبرز، محکمہ سپشلائزڈ ہیلتھ کیئر کے افسران، متعلقہ اضلاع کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز انتظامات کی نگرانی کی۔ لاہور میں 7امتحانی مراکز قائم کیے گئے تھے جن میں لارنس روڈ پر بورڈ کے ایگزامینیشن ہالز، وحدت روڈ پر پنجاب یونیورسٹی کے امتحانی ہالز، جوہر ٹاؤن میں ایکسپو سینٹر، یونیورسٹی آف ایجوکیشن ٹاؤن شپ، ڈی پی ایس ماڈل ٹاؤن، کینرڈ کالج جیل روڈ اورلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی جیل روڈ شامل تھے۔ سیکرٹری سپشلائزڈ ہیلتھ کیئر پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے لاہور کے تمام مراکز کا دورہ کیا۔ انھوں نے امتحانی مراکز میں انتظامیہ سے ملاقات کی اور کیے جانے والے انتظامات کو تسلی بخش قرار دیا۔ ٹیسٹ صبح 11بجے شروع ہوا اور سہہ پہر ڈھائی بجے اختتام پذیر ہوا۔ یو ایچ ایس کی ہدایت کے مطابق امیدوار علی الصبح ہی امتحانی مراکز پہنچنا شروع ہوگئے۔ ٹیسٹ کے موقع پر سخت سکیورٹی انتظامات دیکھنے میں آئے۔ تمام امتحانی مراکز میں پولیس اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد صبح سویرے سے ہی موجود تھی۔ اس کے علاوہ شہری دفاع کے رضاکار،میڈیکل سٹاف اور فائر بریگیڈ کا عملہ بھی موقع پر موجود تھا۔ سکیورٹی کے کام کی نگرانی متعلقہ ڈی پی اوز نے کی۔
اس موقع پرتمام امتحانی مراکز میں دفعہ144نافذ کی گئی تھی۔مزید برآں کلوز سرکٹ کیمرے، موبائل فون جامرز اور سکیورٹی واک تھرو گیٹ بھی نصب کئے گئے تھے۔ امتحان کے دوران ٹریفک کو رواں دواں رکھنے، پارکنگ اور بچوں کے ہمراہ آنے والے والدین کے بیٹھنے کیلئے بھی خصوصی انتظامات کیے گئے تھے۔لاہور کے سات امتحانی مراکز میں مجموعی طور پر 28363 امیدواروں نے امتحان دیا جن میں سے 18876 طالبات اور 9487 طلبہ تھے۔ لاہور کی طرح پنجاب کے دیگر شہروں میں بھی انٹری ٹیسٹ پرُ امن طریقے سے منعقد ہوا اور کسی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ فیصل آباد سے12106، ساہیوال سے 4118، ملتان سے17918، بہاولپور سے6624، گوجرانوالہ سے6985، سیالکوٹ سے3692جبکہ ڈی جی خان سے3336امیدواروں نے ٹیسٹ دیا۔تمام سینٹرز پر امتحان کے دوران بجلی کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے جنریٹرز کا انتظام کیا گیا تھا جبکہ حادثات یا طبیعیت کی خرابی کی صورت میں محکمہ صحت کا عملہ اور ایمبولینس کی سہولت بھی فراہم کی گئی تھی۔ امیدواروں کی بائیو میٹرک تصدیق کیلئے نادرا وین بھی موقع پر موجود تھی۔ گزشہ برسوں کی طرح یو ایچ ایس اس مرتبہ بھی ایم ڈی کیٹ امتحان میں سیلف سکورنگ سسٹم کو برقرار رکھا گیا ہے اور طلبہ اپنی جوابی کاربن کاپی کے ذریعے جوابی کلید کی مدد سے اپنا سکور خود معلوم کرسکتے ہیں۔مزید برآں یو ایچ ایس نے اتوار کی شام ہی سوالیہ پرچے کی جوابی کلید جاری کردی جو پاکستان میڈیکل کمیشن کی ویب سائیٹ پر اپ لوڈ کی گئی ہے۔
جس کی مدد سے امیدوار اپنے سکور خود تیار کرسکیں گے۔ یونیورسٹی کی طرف سے آفیشل رزلٹ ایک ہفتے کے اندر جاری کردیا جائے گا۔ ٹیسٹ میں کل سوالات200 ہیں اور نمبر بھی دو سو ہیں۔ پاکستان میڈیکل کمیشن کی پالیسی کے مطابق ایم بی بی ایس میں داخلے کیلئے ایم ڈی کیٹ میں 55فیصد اور بی ڈی ایس میں داخلے کیلئے 45فیصدنمبر حاصل کرنا لازمی ہے۔ سرکاری میڈیکل کالجوں کے داخلے31دسمبر تک جبکہ سرکاری ڈینٹل کالجوں کے 15فروری2023ء تک مکمل کیے جائیں گے۔ سرکاری طور پر نتائج کا اعلان ایک ہفتے میں کیا جائیگا۔پنجاب کے 16سرکاری میڈیکل کالجوں میں ایم بی بی ایس کی 3376جبکہ 03سرکاری ڈینٹل کالجوں میں بی ڈی ایس کی240نشستیں موجود ہیں۔
مزید برآں پنجاب کے 45 پرائیویٹ میڈیکل کالجوں میں ایم بی بی ایس کی4500جبکہ15پرائیویٹ ڈینٹل کالجوں میں بی ڈی ایس کی825نشستیں ہیں۔اس موقع پر ایکسپو سینٹر کے مرکز پر محکمہ صحت اور پاکستان میڈیکل کمیشن کے حکام کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وائس چانسلر یو ایچ ایس پروفیسر احسن وحید راٹھور نے بتایا کہ امتحانی پرچے کی تیاری سے لیکر، اس کر پرنٹنگ،پیکنگ، ترسیل اور دیگر مراحل تک جدید طریق کار کو بروئے کار لایا گیا ہے اور سیکورٹی کے کئی حصار قائم کرکے مکمل راز داری کے ساتھ پرچہ تیار ہوا۔ انھوں نے بتایا کہ ہر شہر میں پرچوں کے ٹرنک حکومتی خزانہ کے اندر محفوظ رکھے گئے۔ پروفیسر احسن وحید راٹھور نے کہا کہ میرٹ کو ہرصورت میں یقینی بنایا جائے
انھوں نے تمام سینٹرز پر ٹیسٹ کے انعقاد کے لیے پنجاب حکومت کی بھرپور سپورٹ پر وزیر اعلیٰ پنجاب، وزیر صحت پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب، آئی جی پولیس پنجاب، سیکرٹری سپشلائزڈ ہیلتھ کیئر، تمام متعلقہ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر صاحبان اور انکے افسران اور عملے کا شکریہ ادا کیا۔ پروفیسر احسن وحید راٹھور کا کہنا تھا وہ میڈیکل یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز اور پرو وائس چانسلرز اور میڈیکل کالجز کے پرنسپلز اور سینئر فیکلٹی کے بھی مشکور ہیں جنھوں نے اس ٹیسٹ کے کامیاب انعقاد میں بھرپور تعاون فراہم کیا گیا