وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین نے چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر احمد مختار کو نئی یونیورسٹیاں بنانے سے روک دیا اور اسی سلسلے میں نئی جامعات کے این او سی جاری کرنے پر پابندی عائد کرنے کا خط ارسال کر دیا۔
وفاقی وزیر تعلیم کی جانب سے تجویز پیش کی گئی جس میں نئے جامعات کی تشکیل کت بجائے معیار تعلیم میں اضافے اور بہتری کے اقدامات کیے جائے۔ بنا این او سی کے قائم یونیورسٹیوں کا فوری خاتمہ اور ان کی تفصیل پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر جاری کی جائے۔
وزیر تعلیم کا مزید یہ کہنا تھا کہ پاکستان کی آبادی کا 70 فیصد نوجوان ہیں، انہیں معیاری تعلیم اور ہنر کے ذریعے ملکی معیشت میں اہم قردار ادا ہو سکتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جامعات کی تعداد میں بنا معیار کے اضافہ بے سود ہے جبکہ نئے این او سی بالکل بھی جاری نہ کیے جائیں۔