وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے شادمان مارکیٹ میں احساس راشن رعایت پروگرام کے تحت رجسٹرڈ ہونے والے جنرل اسٹور سے پروگرام کا آغاز کیا۔
تفصیلات کے مطابق احساس پروگرام کی سربراہ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پنجاب کابینہ نے 100 ارب روپے کے احساس راشن رعایت پروگرام کی منظوری دے دی گئی۔
پنجاب کابینہ نے100ارب روپے کے احساس راشن رعایت پروگرام کی منظوری دےدی ہے! 80لاکھ گھرانے مستفید ہونگے اور آٹے، دال،گھی یا پکانے کے تیل پر40فیصد تک رعایت ہوگی۔آج سے رجسٹریشن کا آغاز ہوگیا ہے۔جو گھرانےاس پروگرام سے مستفید ہونا چاہتےہیں اس کیو آر کوڈ کو سکین کر کےرجسٹریشن کروائیں۔1/2 pic.twitter.com/xyG4WeYoLm
— Senator Dr Sania Nishtar (@SaniaNishtar) October 2, 2022
ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ پروگرام سے 80 لاکھ گھرانے مستفید ہوں گے اور آٹے، دال، گھی یا پکانے کے تیل پر 40 فیصد تک رعایت ہوگی۔ رجسٹریشن کا آغاز کر دیا گیا ، جو گھرانے اس پروگرام سے مستفید ہونا چاہتے ہیں انہیں کیو آر کوڈ کو اسکین کر کے رجسٹریشن کروانی پڑے گی۔
کریانہ دکاندار اس کیو آر کوڈ کو سکین کر کے رجسٹریشن کروائیں۔ جو دکاندار پہلے سے پروگرام میں شامل تھے ان کو دوبارہ رجسٹریشن کی ضرورت نہیں ہے۔ دکانداروں کو ہر سبسڈی سیل پر8فیصد کمیشن اور ہر سہ ماہی میں قرعہ اندازی کے ذریعے قیمتی انعامات دیئے جائیں گے۔ 2/2 pic.twitter.com/8L5N2hfvHS
— Senator Dr Sania Nishtar (@SaniaNishtar) October 2, 2022
مزید اس پر انہوں نے کہا کہ کریانہ دکاندار اس کیو آر کوڈ کو اسکین کر کے رجسٹریشن کروائیں، جو دکاندار پہلے سے پروگرام میں شامل تھے ان کو دوبارہ رجسٹریشن کی ضرورت نہیں ہو گی۔ دکانداروں کو ہر سبسڈی سیل پر 8 فیصد کمیشن اور ہر سہہ ماہی میں قرعہ اندازی کے ذریعے قیمتی انعامات دیے جائیں گے۔
ڈاکٹر ثانیہ کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب میں جو گھرانے احساس راشن رعایت سے مستفید ہونا چاہتے ہیں وہ کیو آر کوڈ کے علاوہ 8123 پر گھر کے کسی ایک فرد کا قومی شناختی کارڈ نمبر بھیج کر یا پنجاب خدمت مراکز سے رجوع کر کے بھی رجسٹریشن کروا سکتے ہیں اور جو گھرانے پہلے سے پروگرام میں رجسٹر تھے وہ اہل ہوں گے مگر ان کو دوبارہ رجسٹر ہونا ہوگا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ 100 ارب روپے کی خطیر رقم سے شروع کیے گئے احساس راشن رعایت پروگرام کے تحت مستحق خاندانوں کو آٹا، دالیں، کوکنگ آئل اور گھی 40 فیصد تک سستا ملے گا، جبکہ کھانے پینے کی مزید اشیا کو پروگرام میں شامل کرنے کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔