پاکستان میڈیکل کمیشن تحلیل ہونے کے بعد جہاں ایک طرف ملک بھر کے میڈیکل سٹوڈنٹس میں خوشی کی لہر دوڑ گئی وہیں دوسری جانب پی ایم ڈی سی کے سینٹ کمیٹی سے بل منظور ہونے کے بعد پی ایم سی ملازمین کا مستقبل خطرے میں پڑنے کے امکانات بڑھ گئے
پاکستان میڈیکل کمیشن بننے کے بعد سابقہ پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے پی ایم ڈی سی میں کام کرنے والے ملازمین کو فارغ کر دیا گیا تھا جس کے بعد اس خدشے کا بھی اظہار کیا جا رہا ہے کہ پی ایم سی ختم ہونے پر اس سے وابستہ 120 خاندانوں کا بھی رزق چھیننے کی کوشش کی جائے گی
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایم ڈی سی کے منظور ہونے والے بل میں ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کرنے کی شق موجود ہے ملازمین کی جانب سے حکومت سے استدعا کی گئی ہے کہ ملازمین کو فارغ نہ کیا جائے
ملازمین کا کہنا ہے کہ پی ایم سی اور پی ایم ڈی سی سے ملازمین کا کوئی ذاتی مفاد وابستہ نہیں ان کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ پی ایم سی ملازمین کو نئے بل میں ضم کیا جائے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمارا اس سخت معاشی حالات میں بغیر نوکری گزارا ناممکن ہے اس لیے پی ایم سی ملازمین کو نوکریوں سے ہرگز برخاست نہ کیا جائے۔
پی ایم سی ملازمین کی جانب سے وزیراعظم پاکستان اور وفاقی وزیر صحت سے پی ایم سی ملازمین کو نوکریوں پر بحال رہنے کی اپیل کر دی گئی